پاکستان نے انگلینڈ کو راولپنڈی ٹیسٹ میں 9 وکٹوں سے شکست دے کر انگلینڈ کے خلاف 9 سال بعد ٹیسٹ سیریز جیتی جب کہ پاکستانی ٹیم کو ساڑھے 3 سال بعد ہوم سیریز میں کامیابی ملی، پاکستان نے آخری ہوم سیریز 2021 میں جنوبی افریقا کے خلاف جیتی تھی۔
راولپنڈی ٹیسٹ میں انگلینڈ نے پہلی اننگز میں 267 رنز بنائے جس کے جواب میں قومی ٹیم نے 344 رنز بناکر 77 رنز کی برتری حاصل کی تاہم دوسری اننگز میں انگلش بیٹنگ لائن لڑکھڑاگئی اور 112 رنز پر پوری ٹیم پویلین لوٹ گئی، میزبان ٹیم کو تیسرا ٹیسٹ اور سیریز جیتنے کے لیے 36 رنز کا ہدف ملا جو ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کیا۔
سعود شکیل کو 134 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلنے پر مین آف دی میچ اور ساجد خان مین آف دی سیریز قرار دیے گئے۔پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز کا آغاز صائم ایوب اور عبداللہ شفیق نے کیا، صائم دوسرے ہی اوور میں 8 رنز بنانے کے بعد جیک لیچ کا شکار بن گئے تاہم کپتان شان مسعود نے 6 گیندوں پر 23 رنز کی جارحانہ اننگز کھیل کر مزید کوئی وکٹ گنوائے بغیر میچ اور سیریز میں کامیابی حاصل کرلی۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کے تیسرے اور فیصلہ کن میچ میں سعود شکیل کی 134 رنز کی اننگز، اسپنر ساجد خان کی 10 اور نعمان علی کی 9 وکٹوں نے پاکستان کی پوزیشن مستحکم کی۔
پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف آخری بار 2015 میں متحدہ عرب امارات کے میدان میں مصباح الحق کی قیادت میں کامیابی ملی تھی۔پاکستان نے آخری بار ہوم گراؤنڈ پر ساڑھے 3 سال قبل جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتی تھی، قومی ٹیم نے 2021 میں جنوبی افریقا کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر 2 میچز کی سیریز میں وائٹ واش کیا تھا۔
اس کے علاوہ، پاکستان نے آخری اوے ٹیسٹ سیریز گزشتہ سال سری لنکا کے خلاف جیتی تھی، اس سے پہلے بنگلہ دیش کو بھی ان کے گھر میں 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں آؤٹ کلاس کیا تھا جب کہ اپریل اور مئی 2021 میں اوے سیریز میں زمبابوے کو بھی دونوں میچز میں زیر کیا۔
یاد رہے کہ انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں ساجد علی اور نعمان علی تمام 20 وکٹیں حاصل کرکے پاکستان کو فتح سے ہمکنار کروایا تھا جب کہ راولپنڈی میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میں بھی دونوں نے 19 وکٹیں حاصل کیں اور ایک وکٹ لیگ اسپنر زاہد محمود کے حصے میں آئی، یوں دونوں ٹیسٹ میچز میں اسپنرز نے 20،20 وکٹیں اڑائی۔
کھیل کے تیسرے روز انگلینڈ نے 24 رنز پر 3 کھلاڑی آؤٹ سے اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا، مہمان ٹیم کا دوسری اننگز کا آغاز انتہائی مایوس کن رہا، زیک کرالے 2، بین ڈکٹ 12 اور اولی پوپ صرف ایک رن بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔
ہیری بروک نے کچھ مزاحمت دکھائی لیکن وہ بھی 26 رنز پر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، کپتان بین اسٹوکس صرف 3 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، تجربہ کار انگلش بلے باز جو روٹ کی ہمت بھی 33 رنز پر جواب دے گئی۔
پہلی اننگز میں 89 رنز کی اننگز کھیلنے والے جیمی اسمتھ صرف 3 رنز بناکر پویلین واپس لوٹ گئے، ریحان احمد 7، گس ایٹکنسن 10 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔پاکستانی ٹیم کی جانب سے نعمان علی نے 6 اور ساجد خان نے 4 وکٹیں حاصل کی۔