بنچ نے کہا کہ عرضی گزار کو سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرنے سے پہلے جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کے سامنے اس معاملے کی التجا کرنی چاہیے۔
بنچ کے سامنے مسٹر شرما کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعہ اس طرح کی تقرری (اراکین اسمبلی کی تقرری ) انتخابی فیصلے پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر اسمبلی میں 90 منتخب اراکین ہیں۔ جموں و کشمیر کی تنظیم نو ایکٹ 2019 میں لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعے 5 اراکین اسمبلی کی نامزدگی کا تصور کیا گیا ہے تاکہ بے گھر کشمیری عوام اور پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی نمائندگی کی جاسکے۔
حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس، کانگریس اور مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی-ایم) کے اتحاد نے اسمبلی کے 49 حلقوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ یہ تعداد 5 اراکین کی تقرری کے بعد بھی 48 کی اکثریتی تعداد سے زیادہ ہے۔





