جموں و کشمیر اسمبلی کی 90 سیٹوں کے لئے ووٹوں کی گنتی منگل کی صبح سخت سیکورٹی بند وبست کے بیچ شروع ہوئی۔ابتدائی رجحانات میں نیشنل کانفرنس کو 43 نشستوں پر برتری حاصل ہے جبکہ بھاجپا کو 27 نشستوں پر لیڈ حاصل ہے ۔کانگریس 8 سیتوں پر لیڈ کررہی ہے جبکہ پی ڈی پی 2 نشستوں پر اور پی سی دو پر اور دیگر 6 نشستوں پر آگے ہے ۔

اب نیشنل کانفرنس نے ایک نشست پر جیت درج کی جبکہ بھاجپا نے بھی ایک نشست جیت لی ہے ۔ابتدائی رجحانات میں گوگہ نیشنل کانفرنس سب سے بڑی جماعت ابھر کر سامنے آرہی ہے ،وہیں اتار چڑھائو کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
سخت سیکورٹی کے بیچ ووٹوں کی گنتی شروع
جموں و کشمیر اسمبلی کی 90 سیٹوں کے لئے ووٹوں کی گنتی منگل کی صبح سخت سیکورٹی بند وبست کے بیچ شروع ہوئی۔حکام نے بتایا کہ تمام ضلعی ہیڈ کوارٹروں پر ووٹوں کی خوشگوار اور ہموار گنتی کو یقینی بنانے کے لئے سیکورٹی کے کڑی انتظامات کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ووٹوں کے مراکز کے گرد و پیش تین دائروں والی سیکورٹی کی تعیناتی کو عمل میں لائی گئی ہے۔
تین مرحلوں پر محیط ان انتخابات کے لئے پولنگ کا انعقاد بالترتیب 18 ستمبر،25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو عمل میں لایا گیا تھا۔ پہلے مرحلے میں24 سیٹوں کی پولنگ ہوئی تھی جبکہ دوسرے اور تیسرے مرحلے میں بالترتیب 26 اور 40 سیٹوں کی پولنگ ہوئی تھی۔ان90 سیٹوں پر کل 873 امید وار اپنی قسمت آزمائی کر رہے ہیں جب رائے دہندگان کی کل تعداد 88 لاکھ سے زیادہ تھی۔
یہ پانچ اگست 2019 کو دفعہ 370 کی تنیسخ اور دو یونین ٹریٹریوں میں تبدیل ہونے کے بعد جموں وکشمیر میں پہلے اسمبلی انتخابات تھے نیز یہ پہلی منتخب حکومت ہوگی جو جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے ساتھ ساتھ سابقہ ریاست کو لداخ کو چھوڑ کر مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تبدیل کرنے کے بعد تشکیل دی جائے گی۔ اسمبلی انتخابات میں ووٹنگ کی مجموعی شرح 63.45 فیصد ریکارڈ ہوئی۔





