سری نگر:جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی دفعہ 370 اور 35 اے کی بحالی اور ریاستی درجے کی واپسی کے لئے پر عزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سال1987 کے اسمبلی انتخابات میں ہوئی دھاندلیوں کے بارے میں تحقیقات کرائیں گے۔
موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس دوران انہوں نے پارٹی کا انتخابی منشور بھی جاری کیا۔
سجاد لون نے انتخابی منشور میں درج اہم نکات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: ‘ہم جموں وکشمیر کے قبل از 2019 کی آئینی پوزیشن کے لئے لڑنے کے لئے پُر عزم ہیں’۔
ان کا کہنا تھا: ‘ہماری پارٹی دفعہ 370 کی بحالی اور ریاستی حیثیت کی واپسی کے مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے تمام جامع اقدامات کرنے کے اپنے عزم پر قائم ہے’۔
سجاد لون نے کہا: ‘ہم سال 1987 کے اسمبلی میں انتخابات میں ہوئی دھاندلیوں کی تحقیقات کرائیں گے کیونکہ ان انتخابات کے بعد ہی یہاں سیاسی عدم استحکام پیدا ہوا جس کے نتائج کشمیر آج بھی بھگت رہا ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ہم منشور میں وعدہ بند ہیں کہ سیکورٹی ایجنسیوں کی طرف سے کشمیریوں کو بلیک لسٹ کرنے کے عمل کو ختم کریں گے۔
ان کا کہنا تھا: ‘کشمیریوں کو سرکاری نوکریوں، پاسپورٹ، ٹھیکوں سے محروم رکھنا قابل افسوس ہے’۔
مسٹر لون نے کہا کہ ہم پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) اور دیگر سخت قوانین جن کو گذشتہ تین دہائیوں سے یہاں استعمال کیا جا رہا ہے، کی منسوخی کے لئے کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا: ‘ہماری پارٹی 13 جولائی کی سرکاری چھٹی کو بحال کرے گی’۔
پارٹی نے اپنے منشور میں بی پی ایل کنبوں کومفت بجلی فراہم کرنے،غریبوں کے لئے زمین کے مالکانہ حقوق، کے سی سی بینک قرضے کو معاف کرنے،فوری بھرتیاں، پرانی پینشن اسکیم کا احیا، خواتین آر ٹی ٹیچرز کے لئے ٹرانسفر پالیسی کا تذکرہ کیا گیا ہے۔
سجاد لون نے کہا کہ ہ اپنے منشور میں کشمیری پنڈتوں کی با وقار واپسی کے لئے پُر عزم ہیں تاکہ وہ اپنی اپنی بستیوں میں پھر سے زندگی گذار سکیں۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے بندوق اٹھائی تھی ان کے لئے ایک باز آباد کاری پالیسی ہے۔
ان کا کہنا تھا: ‘ان کو عمر بھر سزا نہیں دی جاسکتی ہے وہ پھر کہاں جائیں گے’۔