جموں و کشمیر میں بلدیاتی اداروںکی حد بندی کی تیاریاں شروع

جموں و کشمیر میں بلدیاتی اداروںکی حد بندی کی تیاریاں شروع

رواں سال کے آخر تک انتخابات کا امکان
سری نگر/جیساکہ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے جمعرات کو پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران جموں وکشمیرمیں آئندہ اسمبلی انتخابات اور میونسپل الیکشن کا بھی ذکر کیاکہ جموں و کشمیر میں مجوزہ اسمبلی انتخابات کے قریب آتے ہی بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں بھی شروع ہو گئی ہیں۔ جے کے این ایس کے مطابق سابق ریاست اپنے میونسپل اداروں میں نئے سرے سے حد بندی کی تیاری کر رہی ہے، ریاستی الیکشن کمشنر نے تمام 20 اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو حد بندی کے عمل میں فعال طور پر حصہ لینے اور اپنی تجاویز اور تجاویز فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جموں وکشمیرمیں تقریباً6سال بعدبلدیاتی انتخابات سال کے آخر تک ہونے کی توقع ہے۔ ریاستی الیکشن کمشنر بی آر شرما نے شہری انتخابات کے عمل پر تبادلہ خیال کرنے کےلئے منگل کی شام ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ڈیڑھ گھنٹے کی میٹنگ کی۔ میٹنگ کی بنیادی توجہ حد بندی پر تھی، جس میں بہت سے میونسپل اداروں کی توسیع نظر آئے گی۔ یہ آنے والے شہری انتخابات جموں و کشمیر کو یونین ٹیریٹری کے طور پر دوبارہ تشکیل دینے کے بعد 6سالوںمیںپہلے ہوں گے۔ آخری بار بلدیاتی انتخابات 2018میںہوئے،جب جموں و کشمیر ایک مکمل ریاست تھی۔ تاہم2019 میں اس کی تنظیم نو کے بعد، بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دئیے گئے۔ میونسپل باڈیز کی مدت نومبر 2023 میں ختم ہوئی۔ پہلی بار، دیگر پسماندہ طبقات (OBCs) کے تحفظات کو جموں و کشمیر میں آنے والے بلدیاتی انتخابات میں لاگو کیا جا سکتا ہے۔ پہلے ان انتخابات میں او بی سی ریزرویشن کا کوئی انتظام نہیں تھا۔ پچھلے سال انتخابات کے انعقاد میں تاخیر او بی سی ریزرویشن سسٹم کو یقینی بنانے کے عمل کی وجہ سے ہوئی تھی۔ 28 دسمبر،2023 کو، جموں اور کشمیر کی انتظامی کونسل نے جموں اور کشمیر پنچایتی راج ایکٹ میں ترمیم کی، جس سے شہری اور دیہی بلدیاتی اداروں میں OBCریزرویشن کی اجازت دی گئی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.