جموں کشمیر میں ایک بار پھر ملی ٹنسی کے واقعات رونما ہونے لگے ہیں، جو نہ صرف سیکیورٹی ایجنسیوں کے لئے بہت بڑا چیلنج مانا جاتا ہے بلکہ عوامی سطح پر بھی لوگوں میںخوف و دہشت کا ماحول پیدا ہونے لگا ہے۔
گزشتہ ایک ہفتے کے دوران جموں صوبے کے ریاسی،ہیرا نگر کٹھوعہ ،بھدروہ ڈوڈہ اور راجوری میں ملی ٹنسی کے واقعات رونما ہوئے ہیں ۔ان واقعات میں نہ صرف سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے بلکہ ایک درجن سے زیادہ عام شہریوں کو بھی مارا گیا، جو ملک کے مختلف علاقوں سے سیر و تفریح اور یاترا کے لئے واردِ جموں ہوئے تھے۔حفاظتی فورسز نے اگر چہ ان واقعات کے دوران کئی ملی ٹنٹوں کو ہلاک کیا ہے تاہم ان پُرتشدد واقعات کے بعد جموں صوبے کے لوگوں میں خوف و دہشت پیدا ہونے لگی ہے ۔صوبہ جموں میں اگر چہ ہائی الرٹ برقرار ہے اور جگہ جگہ تلاشی کارروائیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، تاہم اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا ہے کہ جموں کشمیر میںپھر ایک بار تشدد کو ہو ا دینے کی بھر پور کوشش کی جارہی ہے۔جہاں تک وادی کشمیر کا تعلق ہے، اس وادی میں تین دہائیوں کے بعد عام لوگوں نے ملک میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اُن لوگوں نے بھی خوشی خوشی اپنے ووٹ کا استعمال کیا، جو انتخابی عمل کے خلاف ہمیشہ بولتے تھے اور عام لوگوں کو بھی بائیکاٹ کرنے کے لئے مجبور کرتے تھے۔
اس بدلتی صورتحال کو دیکھ کر ملک دشمن عناصر کسی حد تک خود کو کمزور محسوس کرنے لگے اور انہوں نے لوگوں میں خوف و ہراس پیدا کرنے کے لئے اس بار جموں صوبے کا انتخاب کیا اور وہاں پر ملی ٹنسی کے واقعات انجام دیئے ۔ان ملک دشمن عناصر کو اب ان باتوں کا احساس ہونے لگا ہے کہ وادی میں اُن کے معاون و مدد گار نہ ہونے کے برابر ہیں ۔ایک طرف جہاں جموں صوبے میں تشدد کے واقعات بڑھنے لگے ہیں ،وہیں دوسری جانب وادی میں تعمیر و ترقی اور خوشحالی کا دور شروع ہوچکا ہے، جو ایک خوش آئندعلامت ہے ۔آج وادی کے تولہ مولہ گاندر بل علاقے میں لاکھوں کی تعداد میں کشمیری پنڈت اور مسلمان کھیر بھوانی میلے میںآپسی بھائی چارے کو فروغ دینے میں محو ہیں ۔لاکھوں کی تعداد میں ملک کے مختلف علاقوں سے سیاح جوق در جوق سیر و تفریح کے لئے آرہے ہیں ۔جموں کشمیر کے ایل جی نے سیکیورٹی فوسز کی بہادری اور ذہانت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تشدد کے ان واقعات کو روکنے میں مہارت رکھتے ہیں اور کسی کو بھی امن بگاڑنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔بہر حال اب امر ناتھ یاترا بھی شروع ہونے جارہی ہے اور اسمبلی انتخابات بھی ہونے جارہے ہیں جیسا کہ ملک کے انتخابی کمیشن نے اعلان کیا ہے لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ یہاں کے عام لوگوں،سیکیورٹی فورسزاور دیگر حفاظتی ایجنسیوں کو بھی ہوشیار رہنا چاہیے اور امن و امان کو بر قرار رکھنے کے لئے ہر ممکن قدم اُٹھانا چاہیے، جو بہت مشکل سے قائم ہو چکا ہے۔