ان کا کہنا تھا: ‘ہار جیت زندگی کا ایک حصہ ہے، ایک دھچکا ضرور ہے لیکن ہمیں ہر گز اس کو اپنے لوگوں کو با اختیار بنانے اور ان کے وقار ، ترقی اور ان کی آواز کو بلند کرنے کے اپنے بڑے مقصد سے دستبردار نہیں ہونا چاہئے’۔
سجاد لون نے کہا کہ انتخابات وسیع تر مقاصد حاصل کرنے کا صرف ایک ذریعہ تھے اس کا خاتمہ نہیں تھے۔
انہوں نے کہا: ‘اگر ہم اس دھچکے سے مزید متحرک ہوئے تو ہم اپنے اجتماعی مقصد کے حصول کے لئے اپنے عزم اور یقین کو مضبوط کر سکیں گے’۔
پیپلز کانفرنس کے چیئرمین نے اپنے حامیوں کا ایک بار پھر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: ‘میں اپنے پنڈت اور سکھ بھائیوں کا بھی مشکور ہوں جنہوں مجھے سپورٹ کیا وہ ہمارے پر امن اور خوشحال کشمیر کے خواب کے ایک اہم حصہ ہیں’۔
بتادیں کہ بارہمولہ لوک سبھا سیٹ پر انجینئر رشید نے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور سجاد لون کو ایک بڑے مارجن سے ہرا دیا۔