غزہ: اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان طویل وقت سے جاری تنازعہ کے حوالے سے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی تقسیم کا کام ناممکن ہے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے ایکس پر کہا کہ غزہ میں شدید لڑائی کے دوران بے قاعدہ ایندھن کی فراہمی اورمواصلات میں خلل کی وجہ سے انسانی امداد پہنچانا تقریباً ناممکن ہے۔ غزہ میں مدد کے لئے مرکزی کراسنگ کئی دنوں سے بند ہونے کی وجہ سے فلسطینیوں کے لئے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد پہنچانا غیر محفوظ ہے۔
اسرائیل نے 5 مئی کو اسرائیلی فوجی پوائنٹ پر حماس کے حملے کی وجہ سے غزہ کے ساتھ کریم شالوم کی واحد تجارتی کراسنگ کو بندکردیا۔ اس حملے میں چار فوجی مارے گئے۔ بعد ازاں، 8 مئی کو دوبارہ کھلنے کے فوراً بعد، عسکریت پسندوں نے جنوبی غزہ کے رفح سے اسرائیل میں کیرم شالوم کراسنگ کے علاقے کی طرف آٹھ راکٹ داغے۔ یہ حملہ اسرائیلی فوج نے 7 مئی کو رفح کراسنگ کے غزہ کی جانب "آپریشنل کنٹرول” کے اعلان کے بعد ہوا، جس کے بعد مصر سے غزہ میں انسانی امداد کو روک دیا گیا۔
اوسی ایچ اے اور دیگر انسانی تنظیموں نے خبردار کیا کہ جنگ زدہ غزہ میں کرانسنگ بند ہونے سے 20 لاکھ سے زائد فلسطینی متاثر ہوں گے۔
قابل ذکر ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیل نے جواب میں حماس کے خلاف زبردست حملہ کیا تھا جس میں تقریباً 1200 افراد ہلاک اور 200 سے زائد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
غزہ میں قائم محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اسرائیل کے مسلسل حملوں کی وجہ سے انکلیو میں 35 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک اور 79 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔