افسپا ہٹانے پر غور

افسپا ہٹانے پر غور

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ مرکز ،جموں و کشمیر سے آرمڈ فورسز اسپیشل پاﺅس ایکٹ’افسپا‘ (خصوصی اختیارات) کو منسوخ کرنے پر غور کرے گا اور اس کے پاس یونین ٹیریٹری میں سیکیورٹی فورسز کو ہٹانے کا روڈ میپ بھی ہے۔ ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ حکومت مستقبل میں جموں و کشمیر سے( افسپا) کو منسوخ کرنے پر ضرور غور کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ صورتحال معمول پر آ رہی ہے اور ہم جموں و کشمیر سے افسپا کو منسوخ کرنے پر تیزی سے غور کر رہے ہیں اور ریاست میں تبدیلی پر غور کیا جا رہا ہے۔جموں و کشمیر میں امن و امان کی بہتر صورتحال کے پیش نظر سیکورٹی فورسز میں کمی لانے کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے ہی فوجیوں کی واپسی کے لیے ایک روڈ میپ تیار کیا ہے اور یہ عمل انتخابات کے بعد شروع کیا جائے گا۔امیت شاہ ’ہمارے پاس فوجیوں کو ہٹانے اور امن و امان کو جموں و کشمیر پولیس پر چھوڑنے کا منصوبہ ہے۔ پہلے، نئی دہلی کو جموں و کشمیر پولیس پر بھروسہ نہیں تھا لیکن آج وہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سب سے آگے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے سی آر پی ایف اور سیکورٹی فورسز امن و امان کی صورتحال کو سنبھالتے تھے، لیکن اب حکومت نے جموں و کشمیر پولیس کو بااختیار بنایا ہے اور اب وہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے سب سے آگے ہے۔ان کا کہناتھا ’ہم جموں و کشمیر پولیس کو مضبوط کر رہے ہیں اور یہ اب اپنے پیروں پر کھڑی ہو گئی ہے۔ اب زیادہ تر انکاو¿نٹر پولیس کر رہی ہے۔ ہم صرف مرکزی فورسز کو ان کی سپورٹ کے طور پر دیتے ہیں اور کلچر بدل گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فوجیوں کے انخلاءکا عمل پہلے ہی شروع کیا جا چکا ہے، یہی وجہ ہے کہ جموں و کشمیر پولیس سب سے آگے ہے۔امت شاہ نے کہا کہ دفعہ 370 کو لے کر جموں و کشمیر کے لوگوں میں جو غلط فہمی پھیلائی گئی تھی وہ اب پوری طرح ختم ہو چکی ہے۔ 370 کو ہٹانے کے بعد جموں و کشمیر میں امن ہے، سیاحت میں اضافہ ہوا ہے، ترقی لوگوں کے گھروں تک پہنچی ہے، دہشت گردی ختم ہوئی ہے، پتھربازی صفر ہو گئی ہے۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے اور یہ حقیقت ہے۔ پی او کے کے مسلمان بھائی بھی ہمارے ہیں اور زمین بھی ہماری ہے۔ پاکستان نے پی او کے پر قبضہ کر لیا ہے جبکہ آج پاکستان بھوک اور غربت کا شکار ہے اور وہاں کے لوگ بھی کشمیر کو جنت سمجھتے ہیں۔ میں سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ کشمیر کو اگر کوئی بچا سکتا ہے تو وہ وزیر اعظم مودی ہیں۔
اس حقیقت سے کسی کو انکار نہیں ہے کہ اس انٹر ویو کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جن باتوں کا ذکر کیا ،ان پر سیاسی طور پر اختلاف تو کیا جاسکتا ہے ،لیکن اگر ملکی اور جموں وکشمیر کے مفاد کے حوالے سے دیکھا جائے ،تو مرکز ی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات سے جموں وکشمیر پائیدار قیام امن کی طرف گامزن ہے ۔اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ تشدد کا گراف نیچے آگیا ہے ۔آئے روز ہلاکتیں ،معصوم نوجوانوں کے جانو ں کا اتلاف ،پتھر بازی ،معرکہ آرائیاں اور ہڑتالیں ،اب قصئہ پارینہ بن چکی ہیں ۔شعبہ سیاحت نئے سر ے پروان چڑھ رہا ہے ،تعلیم کا سفر بغیر کسی خلل اور رکاوٹ کے آگے بڑھ رہا ہے ۔نوجوانوں کے لئے نئے نئے دروازے کھل رہے ہیں اور نئے مواقعے پیدا ہورہے ہیں ۔افسپا کو ہٹانے کے بارے میں وزیر داخلہ کا بیان مثبت اور قابل اعتماد ہے ۔پاکستان نے ’پراکسی وار ‘ سے جموں وکشمیر کو جو نا قابل تلافی نقصان پہنچا یا ہے ،اس کا خمیازہ وہ ملک بدترین معاشی حالت ،غیر یقینی سیاسی و سماجی حالاتاور دہشت گردی کی صورت میں اٹھا رہا ہے ۔پاکستان نے کشمیریوں کو ’اخلاقی ،سیاسی اورسفارتی حمایت جاری رکھنے کے سبز باغ دکھا کراور بلند بانگ دعوﺅں سے قبرستان آباد کئے ، اور اب پاکستان اپنے ملک کو بچانے کی تگدو میں لگا ہے ۔جبکہ پاکستا ن کے اندر بھی یہ آوازیں اب بلند ہونی لگی ہیں ،کشمیر بھارت کے پاس ہی رکھا جائے ۔اس تمام صورت حال میں مرکز جس طرح کے اقدامات جموں وکشمیرمیں اٹھا رہا ہے ،اس میں تمام فریقین کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے ۔اعتماد کی فضا قائم کرنے سے ہی جموں وکشمیر کے آر پار آگے بڑھا جاسکتا ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.