مسٹر گوٹیرس نے یواین آرڈبلیو اے کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی کے ساتھ مشاورت سے اس اہم جائزے کی قیادت فرانس کی سابق وزیر خارجہ کیتھرین کولونیڈ کو سونپی ہے۔
پینل میں تین معتبر تحقیقی اداروں – سویڈن میں راؤل والنبرگ انسٹی ٹیوٹ، ناروے میں مشیلسن انسٹی ٹیوٹ اور ڈینش انسٹی ٹیوٹ فارے ہیومن رائٹسکو شامل کیاگیا ہے، جو محترمہ کولونا کی مدد کریں گے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے ایک بیان میں نظرثانی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، "جائزہ گروپ کا کام اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ کیا ایجنسی غیر جانبداری کو یقینی بنانے اور سنگین خلاف ورزیوں کے الزامات کا جواب دینے کے لیے اپنی طاقت کے تحت سب کچھ کر رہی ہے۔”
مسٹر فلپ نے اس سلسلے میں اپنی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "میں رپورٹ کے نتائج اور سفارشات کا منتظر ہوں، جنہیں پبلک کیا جائے گا۔”
محترمہ کولونا کی ٹیم 14 فروری کو اپنا کام شروع کرے گی اور مارچ کے آخر تک عبوری رپورٹ اور اپریل کے آخر تک حتمی رپورٹ پیش کر سکتی ہے۔ الزامات کو حل کرنے میں شفافیت کے عزم پر زور دیتے ہوئے تحقیقات کے نتائج کو عام کیا جائے گا۔
مسٹر فلپ نے اس بیرونی جائزے کی درخواست کی تھی، جو احتساب کے تئیں ایجنسی کی لگن کو ظاہر کرتا ہے۔ ریویو گروپ کے لئے حوالے کی شرائط وسیع ہیں، جس میں موجودہ میکانزم اور طریقہ کار، عملی طور پر ان کا نفاذ اور آپریشنل، سیاسی اور سیکیورٹی چیلنجز کے تناظر میں ان کی مناسبیت شامل ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے ان چیلنجنگ حالات کو نوٹ کیا جن میں یواین آرڈبلیو اے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا، "یہ الزامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب یواین آرڈبلیو اے غزہ کی پٹی میں 20 لاکھ افراد کو زندگی بچانے والی امداد فراہم کرنے کے لیے انتہائی مشکل حالات میں کام کر رہی ہے۔”