ملک کی چارریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات کے نتائج سامنے آتے ہی ملک کے سیاسی حلقوں میں ہل چل مچ گئی ۔ان ریاستوں کی عوامی اکثریت نے یہ بات دل و دماغ سے تسلیم کی ہے کہ ملک میں وزیر اعظم شری نرایندرا مودی کی سربراہی میں چل رہی مرکزی سرکار نے ملک کی ترقی اور عوامی خوشحالی کے لئے جو منصوبے عملائے ہیں، وہ ملک کی تاریخ میں آج تک کوئی بھی سیاستدان یا لیڈر نہیں عملا سکا۔ راجستھان،مدھیہ پردیش،تلنگانہ اورچتھس گڈکے لوگوں نے اس بات کو اخذ کیا ہے کہ ملک کی سالمیت ،تعمیر و ترقی اور عوامی خوشحالی کے لئے نریندرمودی کی سربراہی والی سرکار ہی فی الحال صحیح سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔کانگریس جس نے ملک کی آزادی کے بعد کئی دہایﺅں تک راج کیا ،موجودہ سرکار کے 15برس ان پر بھاری پڑ گئے۔
اس بات سے بھی کوئی انکار نہیں کرسکتا ہے کہ ملک میں عوام کی فلاح و بہبود کے لئے موجودہ سرکار نے چند ایسے اقدامات اُٹھائے ہیںاورایسی عوام دوست اسکیمیں متعارف کیں جن سے عام آدمی کو براہ راست فائدہ پہنچ گیا۔بیٹی بچاﺅ ،بیٹی پڑھاﺅ، وزیر اعظم جن دھن یوجنا،لاڈلی بیٹی،کسان کریڈٹ کارڈ،گولڈن کارڈ،نئی ایجوکیشن پالیسی،پردھان منتری غریب کلیان یوجنا،میک ان انڈیا اور ڈیجیٹل انڈیاجیسے اہم منصوبے، ملک کی تعمیر و ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لئے ترتیب دیکر انتظامی نظام کو پوری طرح تبدیل کیا۔
یہ بھی حقیقت ہے کہ اصل سیاست یہی ہے کہ بنیادی سطح پر عام آدمی کو فائدہ ملنا چاہیے ۔ملک میں جس تیزی سے انتظامی نظام عوامی فلاح و بہبود کے لئے بدل رہا ہے، اُس سے سیاسی میدان میں بھی بدلاﺅ آچکا ہے ۔اب وہ وقت نہیں رہا ہے جو ہمارے باپ دادﺅں کا تھا، جب کوئی سیاستدان علاقے کے چند ایک” کھڈپیچیوں“ کے ساتھ رابطہ قائم کر کے انہیں طرح طرح کے فائدے دیتے تھے اور وہ سیاستدانوں اور اُمید واروں کے حق میں رائے عامہ ہموار کرتے تھے۔اب چونکہ ہر ایک بات عوامی سطح پر عیاں ہوتی ہے کہ کون کیا کررہا ہے؟ اور کس کی کتنی قابلیت اور ذہانت ہے ،کون عوامی ہمدردی کا طلبگار اور عوام کا غمخوار ہے
۔اگلے برس کے ابتدائی مہینوں کے دوران ملک میں پارلیمانی انتخابات ہونے جا رہے ہیں اور جموں کشمیر کے سیاستدان بھی اس حوالے سے سرگرم نظر آرہے ہیںاور وہ لوگوں کے ساتھ رابطہ قائم کررہے ہیں، تاکہ وہ آنے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کر کے اقتدار کی لال پری پر حاصل کرسکیں۔مگر ملک میں جس طرح سیاسی منظر نامے میں تبدیلی نظر آرہی ہے ،اُس سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ اب کھوکھلے اور جھوٹے نعروں سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے بلکہ بنیادی سطح پر عام لوگوں کی خدمت کرنی ہو گی خود کو حاکم نہیں بلکہ عوام کا خادم پیش کرنا ہوگاتب جاکر وہ کوئی سیاسی مقام حاصل کرسکتے ہیں کیونکہ ملک کی سیاست روز بروز تبدیل ہورہی ہے جیساکہ ملک کی 4ریاستوںکے عوام نے ثابت کیا ہے۔