انہوں نے کہا: ‘جموں وکشمیر میں اگر کانگریس کا وزیر اعلیٰ بنتا ہے تو سب سے پہلے اسمارٹ میٹروں کو اکھاڑ پھنیکا جائے گا اور دربار مو کی روایت کو بحال کیا جائے گا’۔
ان کا کہنا تھا: ‘بے روز گار نوجوانوں کے روز گار پر بھر پور زور لگا دیا جائے گا، عارضی ملازموں کو مستقل کیا جائے گا، آشا ورکروں کے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے گا’۔
وقار رسول نے کہا کہ جب بھی جموں وکشمیر میں الیکشن ہوں گے تو سرکار کانگریس کی ہوگی۔
فلسطین کے حق میں احتجاج کرنے کے بارے میں انہوں نے کہا: ‘کسی کے خلاف احتجاج کرنا ہمارا آئینی حق ہے فلسطین کے حق میں احتجاج کرنا کوئی غلط بات نہیں ہے’۔
موصوف صدر نے کہا کہ کانگریس ہر کسی کی پارٹی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس میں کوئی گروپزم نہیں ہے کوئی جھگڑا نہیں ہے چھوٹے چھوٹے معاملے ہر پارٹی میں ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کانگریس پارٹی پارلیمانی انتخابات لڑنے کے لئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح کرگل کے حالیہ انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کی گئی اسی طرح یہاں بھی پارلیمانی انتخابات میں میدان مار لیا جائے گا۔