سوچھ بھارت مہم کے تحت جموں وکشمیر یو ٹی میں بھی ایک ماہ تک ہر سرکاری دفتر اور اسکول میں ملازمین اور رضاکار صفائی کریں گے ،اس طرح اس اہم اور خوبصورت خطے کو کوڑا کرکٹ اور گندگی سے صاف و پاک بنایا جائے گا۔اس سلسلے میں گزشتہ روز چیف سیکرٹری شری اُرون کمار مہتا کی سربراہی میں ایک خصوصی میٹنگ بُلائی گئی اور تمام افسران اور ذمہ داران کو ہدایت دی گئی کہ وہ اس حوالے سے محترک ہو جائیں۔صفائی کا جہاں تک تعلق ہے یہ ہر انسان کے لئے انتہائی لازمی ہے۔
اپنے ماحول کو صاف و پاک رکھنے سے نہ صرف وبائی بیماریوں سے نجات ملے گئی بلکہ اس خطے کی خوبصورتی میں مزید اضافہ بھی ہوگا۔جہاں تک وادی کشمیر کا تعلق ہے ،اگر تین دہائی قبل کی ویڈیو یا کوئی تصویر کسی بھی جھیل ،ندی یا سیاحتی مقام کو دیکھنے کو مل رہی تو انسان دھنگ ہو کے رہ جاتا ہے کہ وادی میں کس قدر صفائی تھی۔بدقسمتی سے عام لوگوں نے خود اپنے پاﺅں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ان صحت افزا ءمقامات ، ندی نالوں اور جھیلوں کو اس قد ر آلودہ کیا کہ کوئی بھی ذی حس انسان یہ منظر دیکھ کر خون کے آنسو بہانے پر مجبور ہو رہاہے۔شہر و دیہات سے اس قد ر کوڑا کرکٹ نکل رہا ہے کہ بلدیاتی ادارے بھی اس کو ٹھکانے لگانے میں ناکام ہو رہے ہیں۔اگر ہم صرف شہر سرینگر کی بات کریں، تو جھیل ڈل، آنچار جھیل اور گل سر ہمارے سامنے ہے، جہاں گندگی اور غلاظت کے سوا کچھ بھی نظر نہیں آتا ہے۔
شہر خاص کے لوگوں کی سیر و تفریح کے لئے موجودہ انتظامیہ نے بھی سابقہ حکمرانوں کی طرح براری نمبل کی صفائی کی اور اس کی دیکھ ریکھ کےلئے کروڑوں روپئے صرف کئے لیکن اس نمبل کی حالت روز بروز بدتر ہو تی جارہی ہے۔سرینگر کے تواریخی عیدگا ہ کے قریب اچھن سعیدہ پورہ میں روزانہ کوڑا کرکٹ کی سینکڑوں ٹرک جمع کئے جاتے ہیں۔یہاں سے اُٹھنی والی بدبو پورے شہر خاص کے لوگوں کے لئے وبال جان بن چکی ہے۔
دفتروں میں صفائی اور شہر و دیہات کی سڑکوںکو صاف و پاک رکھنا نہ صرف انتظامیہ کی ذمہ داری ہے، بلکہ عام لوگ بھی اس میں اپنا رول نبھاسکتے ہیں ۔ وہ اپنے ارد گرد ماحول کو صاف و پاک رکھیں اور اپنے آبی ذخیروںکی حفاظت کریں۔انتظامیہ کو شہر و دیہات سے برآمد ہونے والے کوڑا کرکٹ کو جدید طرز پر ٹھکانے لگانے کے لئے اپنی خدمات انجام دینی چاہئے تاکہ ارد گرد کے عوام کو بدبو سے نجات مل سکے۔جہاں تک سرکاری دفتروں اور اسکولوں کا تعلق ہے یہاں ماحول کی صفائی کے ساتھ ساتھ کام کر رہے ملازمین کو اپنے دل بھی صاف کرنے چاہیےاور بغیر کسی بھید باﺅ کے لوگوں کے کام بغیر کسی دفتری طوالت کے کرنے چاہیے، اسی سے ملک اور عوام کی ترقی اور خوشحالی یقینی بن جائے گی،انتظامی سربراہان کو اس جانب اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔