صوفی بزرگ وکشمیری ادب کے عظیم شاعر حضرت شمس فقیرؒکا سالانہ عرس عقیدت و احترام کیساتھ منایا گیا

صوفی بزرگ وکشمیری ادب کے عظیم شاعر حضرت شمس فقیرؒکا سالانہ عرس عقیدت و احترام کیساتھ منایا گیا

صوفیوں نے انسانیت کو درس دے کر کشمیری معاشرے کو سر شار کیا :رشید راہل، بزرگان دین کی تعلیمات عام کرنا وقت کی ضرورت:عبد الاحد فرہاد

شوکت ساحل

بڈگام،10جون: کشمیری ادب کے عظیم صوفی شاعر ، حضرت شمس فقیر ؒ کا سالانہ عرس ہفتہ کو انتہائی عقیدت واحترام کیساتھ منایا گیا۔ سینکڑوں عقیدت مندوں جن میں مرد وزن ،بچے اوربزرگ شامل تھے ،نے صوفی شاعر کے مزار پر حاضری دی اور خراج عقیدت پیش کیا۔سالانہ عرس کی سب سے بڑی تقریب آپ ؒ کی آخری آرام گاہ واقع شمس آباد کلشی پورہ خانصاحب بڈگام میں منعقد ہوئی۔ عرس کے موقع پر حسب روایت عقیدت مندوں کی طرف سے درود و اذکار اور نعت و مناجات کی مجا لس آراستہ کی گئیں جبکہ ساز و سماع کی محفلیں سجائی گئیں۔

یوم شمس فقیر کے حوالے سے منعقدہ مرکزی تقریب کا اہتمام ” شمس فقیر کلچرل ویلفیئر سوسائٹی ،شمس فقیرکلچرل اکادمی،جموں وکشمیر روح ِ ادب فورم بڈگام اور ایشین میل کمیو نیکیشنز“ کے باہمی اشتراک سے ہوا جبکہ جموں وکشمیر کلچرل اکیڈمی آرٹ اینڈ لینگویجز نے صوفیانہ محفل موسیقی منعقد کرنے میں نمایا ں اور کلیدی رول ادا کیا ۔

صوفی شاعر کے آستان عالیہ سے وابستہ منتظمین اور تقریب منعقد کرنے والی ادبی تنظیموں کی طرف سے عقیدت مندوں ،زائرین اور محب ِ شمس فقیر کیلئے قیام و طعام کا اعلیٰ انتظامات کیے گئے تھے۔اس بار سینکڑوں کی تعداد میں عقیدت مند شمس فقیرؒکے مزار پراس روحانی و صوفی بزرگ کو گلہائے عقیدت پیش کرنے کیلئے حاضر ہوئے ،جن میں خواتین و حضرات کے ساتھ ساتھ ایک اچھی خاصی تعداد میں نوجوان بھی تھے۔

کلچرل ایکڈمی کے تعاﺅن سے ساز و سماں کی محفلیں سجائی گئیں،جس دوران صوفی فنکاروں نے شمس فقیر کے کلام کو پیش کیا اور عقیدت مند وں کی بڑی تعداد محظوظ ہوئی۔ خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے مہمان خصوصی مدیر اعلیٰ روزنامہ ایشین میل، رشید راہل نے کہا کہ وادی صوفیوں اور بزرگان دین کا مسکن رہی ہے ،جنہوں نے خدا پرستی اور انسانیت کا درس دیا ہے۔ہمیں ان کے نقش قدم پر چلنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی تقریبات منعقد کرنے کا واحد مقصد نوجوان نسل کو صوفیوں کی عطا کردی تعلیمات سے روشناس کرانا ہے ۔

اس موقع پر معروف براڈ کاسٹر اور عظیم ادیب عبد الا حد فرہاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ صوفی بزرگوں کی تعلیمات کو عام کرنا اور نوجوان پود تک پہنچا نا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ان کا کہناتھا کہ حضرت شمس فقیر کشمیری ادب کے وہ شاعر ہیں ،جنکی بلندی تک پہنچنا اور چھونا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے ،کیوں شمس فقیر اُس روحانیت کے اُس مقام پر ہے ،جہاں تصور اور خیال کی بساط بھی ختم ہوجاتی ہے ۔

’ شمس فقیر کلچرل ویلفیئر سوسائٹی ، فقیر اکا دمی ،جموں وکشمیر روح ِ ادب فورم بڈگام اور ایشین میل کمیو نیکیشنزکی جانب سے شعرا ء،عظیم شخصیات ،گلو کاروں،صحافیوں اور دیگر لوگوں کو اعزازت سے بھی نوازا گیا۔ساہتہ اکیڈمی دہلی کے کنوینر پروفیسر شاد رمضان،اردو زبان کے نامور شاعر اور معروف براڈ کاسٹرزاہد علی خان اثر مہمان خصوصی موجود رہے۔اس کے علاوہ تقریب میں جن اہم شخصیات نے شرکت کی ،اُن میں ادیب منتظرمحی الدین صاحب ،مجید مسرور ،مبارک احمد مبارک، محد میر بڈگامی،شاعر غلام حسن عاشق شامل تھے ۔ مہمانوں کی میزبانی عاشق مشتاق نے انجام دی۔

مجلس کی پہلی نشست کا آغاز محمد یونس بٹ نے تلاوت قرآن پاک سے کیا جبکہ عاشق مشتاق نے نعت رسول ﷺ پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔دوسری نشست میں شاعر مبارک احمد مبارک کے شاعری مجموعہ” گنج عرفان“ اور شاعر غلام حسن وانی المعروف حباب عاشق کی کتاب(مئے عرفاں) اجراءکی گئی۔

منعقدہ تقریب کے دوران کلام شمس فقیر جن صوفی فنکاروںنے پیش کیا ،اُن میں سعید الفت ظہور، عبدالمجید ڈار، عبدالاحد گنائی ، محمد عبداللہ گنائی،بلال احمد گنائی،عبدالرشید حافظ،عبدالرشید کاٹھواری،عطا محمد بٹ،غلام نبی ،عبدا رشید مقامی،محمد اقبال،غلام احمد صوفی،فیروز احمد شاہ،اطہر حسین بلپوری،محمد رفیق ڈار،فیاض احمد شلوت شامل ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.