عازمین حج کے لیے صحت کے حوالے سے جامع انتظامات

عازمین حج کے لیے صحت کے حوالے سے جامع انتظامات

نئی دہلی، 30 مارچ: صحت و خاندانی فلاح و بہبود کی مرکزی وزارت عازمین حج کو معیاری صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی انتظامات کر رہی ہے۔عازمین حج کو جامع اور معیاری خدمات کو یقینی بنانے کے مقصد سے اقلیتی امور کی وزیر اسمرتی ایرانی اور وزیر صحت منسکھ مانڈویا نے دونوں وزارتوں کے عہدیداروں کے ساتھ کئی میٹنگیں کی ہیں۔ گزشتہ تین مہینوں میں دونوں وزارتوں کے درمیان اس موضوع پر 10 سے زائد میٹنگز ہو چکی ہیں اور ایک تفصیلی ایکشن پلان کو حتمی شکل دی گئی ہے۔وزارت صحت نے تمام ریاستوں کو ہدایات جاری کی ہیں، ریاستوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ درخواست گزار حجاج کے لیے میڈیکل اسکریننگ اور فٹنس سرٹیفکیٹ فراہم کریں اور اس طرح کی اسکریننگ کے لیے ایک تفصیلی فارمیٹ ریاستوں کو بھیجا گیا ہے۔ درخواست دہندگان کی مدد کے لیے اس سال درخواست دہندگان کی میڈیکل اسکریننگ اور فٹنس سرٹیفکیٹ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کسی بھی سرکاری ایلوپیتھک ڈاکٹر کے ذریعے جاری کیا جا سکتا ہے۔

اس سے ملک بھر میں میڈیکل اسکریننگ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے عمل میں آسانی ہوگی۔اس کے علاوہ یہ ہدایت دی گئی ہے کہ ریاستی اور ضلعی صحت افسران منتخب عازمین حج کے لیے کیمپ بھی لگائیں گے، جس میں روانگی سے قبل جامع طبی معائنہ اور ویکسینیشن بھی فراہم کی جائے گی۔ ان کیمپوں میں تمام مسافروں کو ہیلتھ کارڈ بھی جاری کیا جائے گا۔ سعودی عرب میں میڈیکل ٹیموں کو صحت کی صورتحال ڈیجیٹل طور پر دستیاب کرائی جائے گی تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں بروقت صحت کی دیکھ بھال فراہم کی جا سکے۔ ہر ریاست کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ریاستی اقلیتی بہبود کے محکمے کے ساتھ مل کر سرگرمیوں کو مربوط کرنے کے لیے ایک نوڈل افسر کو نامزد کرے۔وزارت صحت عازمین حج کو میننگوکوکل میننجائٹس ویکسین اور سیزنل انفلوئنزا ویکسین کی مطلوبہ تعداد خریدے گی اور فراہم کرے گی۔وزارت نے کہا ہے کہ روانگی کے دوران مسافروں کی صحت کی ضروریات کو مربوط کرنے کے لیے روانگی کے تمام ہوائی اڈوں پر ہیلتھ ڈیسک بھی قائم کیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ سعودی عرب میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کی ضرورت کی منصوبہ بندی کے مقصد سے وزارت صحت و خاندانی فلاح و بہبود اپریل کے پہلے ہفتے میں سینئر ڈاکٹروں کی ایک ٹیم بھی بھیج رہی ہے تاکہ عارضی ہسپتالوں، ڈسپنسریوں، فارمیسیوں اور کیمپوں کی منصوبہ بندی کی جا سکے۔ مکہ، مدینہ، جدہ، عرفات اور منیٰ کے اہم مقامات پر ماہرین، ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی ضرورت کا جائزہ لیں گے۔ یہ ٹیم ان صحت کی سہولیات کے لیے طبی آلات اور ادویات کی ضرورت کا جائزہ لے گی اور انہیں خرید کر دستیاب کرایا جائے گا۔

یو این آئی

 

Leave a Reply

Your email address will not be published.