مثبت قدم پرسیاست قربان

مثبت قدم پرسیاست قربان

جموں وکشمیر میں جاری سرکاری زمین وجائیدادوں کو چھڑانے کی مہم شہر ودیہات میں زور وشور سے جاری ہے اور اس حوالے سے مختلف لوگوں کی فہرست ترتیب دی جارہی ہے ۔

تاہم سوشل میڈیا پر جعلی فہرستوں سے عام لوگوں میں کافی تشویش اور اضطراب پایا جارہا ہے ۔سرکار اور انتظامیہ نے اگر چہ غریب اور کمزور لوگوں کو راحت دلانے کی غرض سے ضلع اور تحصیل حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ ایک یادو مرلے پر کام کاج چلارہے لوگوں یا رہائش پذیر لوگوں کےخلاف کوئی کارروائی نہ کریں ،تاہم بڑے مگرمچھوں کےخلاف مہم جاری رکھی جائے ۔

اس اقدا م کو اُٹھاکر بی جے پی نے جموں وکشمیر میںاپنی سیاست قربان کرنے سے گریز نہیں کررہی ہے جو کہ واقعی ایک جرات مندانہ قدم ہے ۔اس سے قبل جتنی بھی سرکاریں آئیں ،انہوں نے مصلحت پسندی اور اثر ورسوخ سے کام لیکر ہر بار کارروائی کرنے سے منہ موڑ لیا اور انہیں معلوم تھا کہ وہ خود اور اُن کے دوست ورشتہ دار ناجائزہ قبضہ کرنے میں ملوث ہیں ۔

لہٰذا وہ کارروائی نہیں کر پاتے تھے، اس کے برعکس موجودہ مرکزی سرکار کسی بھی اثر ورسوخ میں نہیں آرہی ہے، اسی لئے انہوں نے پہلے بڑے مگر مچھوں پرہاتھ ڈالا ہے ۔

ہر اُس انسان کو بخوبی معلوم ہے کہ جس نے نا جائزہ طریقے سے سرکاری زمین پر بزور بازو یا بزور رشوت قبضہ کیا ہے ،لہٰذا آج انہیں برا نہیں لگنا چاہیے ،اگر سرکار یاموجودہ ایل جی انتظامیہ اُن سے یہ زمین دکان ،مکان یا ہوٹل یا پھر دفتر واپس لے رہی ہے، بلکہ یہ اُن ہزاروں غریبوں کا حق تھا جنہیں سرکاروں نے اور ملی ٹنسی کے دورا بندوق برداروں نے اف تک کرنے نہیں دیا ہے ۔

مرکزی حکومت کا یہ قدم اُس وقت بار آور اور فائدہ مند ثابت ہو گا جب آنے والے وقت میں یہ زمین وجائیدادیں عام لوگوں کے کام آئیں گی،مگر انتظامیہ کی بھی ذمہ داری بن جاتی ہے کہ وہ ہر اُس انسان سے یہ جائیدادیں چھین لیں، جنہوں نے طاقت اور رشوت کی بنیاد پر یہ سب حاصل کیا ہے اور کئی لوگوں نے رشوت کھلا کر ریکارڈ میں بھی قلم زنی کروائی ہے جو سب سے زیادہ سزا کا مستحق ہے ۔جب بھی کوئی مثبت قدم کوئی بھی وطن پرست ،قوم پرست یا انسان پرست حکمران اُٹھاتے ہیں، تو اُسکی مخالفت ہوتی رہتی ہے مگر اس مخالفت سے گھبرانے کی فکر ہرگز نہیں کرنی چاہیے ،جیسا کہ فی الحال بی جے پی کو ہے ،جس نے اس اقدام کیلئے اپنی سیاست تک جموں وکشمیر میں قربان کی ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.