مانیٹر نگ ڈیسک
ترکیہ اور شام میں سات اعشاریہ آٹھ شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی ہے۔ زلزلے کے نتیجے میں متعدد عمارتیں زمین بوس ہوگئی ہیں جب کہ2300 سے زیادہ افراد کے ہلاک ہونےکی اطلاعات ہیں۔
خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق ترکیہ کے جنوب اور شام کے شمال میں کئی علاقوں میں پیر کی صبح زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلے کے جھٹکے ایک منٹ تک جاری رہے جس کے نتیجے میں سرحد کے دونوں اطراف کئی عمارتیں منہدم ہو گئیں۔اے پی کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے کیونکہ ابھی سیکڑوں لوگ منہدعمارتوں کے ملبے تلے دے ہوؕئے ہیں۔
ترکیہ اور شام کی سرحد کے دونوں جانب شدید زلزلے کے سبب لوگ خوف زدہ ہو کر شدید سردی میں گھروں سے باہر آگئے۔کام کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد کم از کم 20 آفٹر شاکس محسوس کیے گئے جن میں سب سے زیادہ چھ اعشاریہ چھ شدت کے جھٹکے بھی محسوس ہوئے۔
ترکیہ میں ہلاکتیں اور تباہی
اس سے قبل ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا تھا کہ زلزلے سے 912 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے البتہ وہ ابھی یہ نہیں بتا سکتے کہ زلزلے سے کتنی اموات ہوئی ہوں گی۔
ترکیہ کے ہنگامی امداد کے ادارے اے ایف اے ڈی کے کارکنوں سے خطاب میں رجب طیب ایردوان کا کہنا تھا کہ زلزلے سے دو ہزار 800 عمارتیں تباہ ہوئی ہیں جب کہ لگ بھگ نو ہزار امدای کارکن ریسکیو آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔
At least 9,000 search & rescue teams have been deployed to areas affected by the quakes – President Erdogan pic.twitter.com/WZaXMSdF3Z
— TRT World Now (@TRTWorldNow) February 6, 2023
ان کا کہنا تھا کہ امدادی کارکن اب تک پانچ ہزار 300 زخمی افراد کو طبی امداد فراہم کر چکے ہیں جب کہ ملبے سے بھی ڈھائی ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے۔
شام میں اموات 371 ہو گئیں
شام میں لگ بھگ 371 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق پانچ سو کے قریب زخمیوں کو طبی امداد دی گئی ہے البتہ یہ اعداد و شمار حتمی نہیں ہیں کیوں کہ کئی علاقوں میں لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
شام کی سرکاری نیوز ایجنسی ’سانا‘ کے مطابق نائب وزیرِ صحت احمد ضمیریہ کا کہنا ہے کہ شام میں زلزلے سے 371 افراد ہلاک جب کہ 1089 زخمی ہوئے ہیں۔
🔴 محدث – معاون وزير الصحة الدكتور #أحمد_ضميرية لمراسلة #سانا: ارتفاع عدد ضحايا الزلزال إلى 371 وفاة و 1089 إصابة
— الوكالة العربية السورية للأنباء – سانا (@SanaAjel) February 6, 2023
امدادی ادارے ’وائٹ ہیلمٹس‘ کے مطابق سیکڑوں افراد کے اب بھی عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہونے کا اندیشہ ہے۔
Death toll from #earthquake in NW #Syria now at 221+ with 419+ injured. Difficulty in rescue efforts as hundreds remain trapped under rubble & heavy equipment needed. Number expected to rise as hundreds of families still trapped. pic.twitter.com/Tt433BrzP6
— The White Helmets (@SyriaCivilDef) February 6, 2023
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اموات اور زخمیوں کی تعداد میں اضافے کا اندیشہ ہے۔
زلزلے سے تباہی
شام کی حکومتِ کے زیرِ اثر علاقوں میں اب تک دو سو سے زائد اموات کی اطلاع ہے جب کہ وائٹ ہیلمٹس کے مطابق باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقوں میں کم از کم 120 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ترکیہ کے مقابلے میں شام میں زیادہ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔ شام میں حکام نے بتایا ہے کہ 630 زخمیوں کو اب تک طبی امداد دی جا چکی ہے۔
زلزلے کا مرکز
خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق جرمن ریسرچ سینٹر فار جیو سائنس کا بتانا ہے کہ زلزلے کا مرکز ترکیہ کا سرحدی شہر قہرمان مرعش تھا جب کہ اس کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق زلزلے کے جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے جس کے نتیجے میں عمارتیں لرز کر رہ گئیں جب کہ متعدد عمارتیں منہدم ہو گئیں۔ زلزلے کے جھٹکے شام اور ترکیہ سمیت لبنان, قبرص, یونان اور آرمینیا میں بھی محسوس کیے گئے۔
ترکیہ کے ریڈ کراس کے مطابق انہیں بڑے پیمانے پر عمارتوں کے انہدام کی اطلاعات ہیں۔
مقامی ٹی وی چینل ‘ٹی آر ٹی’ نے متاثرہ مقامات کی فوٹیجز جاری کی ہیں جن میں لوگوں کو متاثرہ مقامات پر جمع ہو کر ملبے سے لوگوں کو نکالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔