انتظامیہ کی کامیابی

انتظامیہ کی کامیابی

وادی کشمیر میں رواں موسم کی برف باری میں آج جس قدربرفباری ہوئی ، وہ بھاری مانی جاتی ہے کیونکہ اس سے قبل پہاڑی علاقوں میں برف گری تھی اور آج شہر وقصبہ جات میں اچھی خاصی برف ہوئی۔

اس برفباری سے لوگ جہاں یہ کہہ کر خوش نظر آرہے تھے کہ یہ برف وادی کے عوام کیلئے مختلف سوغات لیکر آرہی ہے، اسی کی بدولت ندی نالوں اور دریاﺅں میں گرمی کے ایام میں پانی آتا ہے جو کھیتوں کی سینچائی اور پینے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے ۔

وہا ں یہ بھی ایک کھلی حقیقت ہے کہ اب کی بار جموں وکشمیر انتظامیہ پہلے سے ہی متحرک تھی اور پانی ،بجلی اور سڑک رابطہ پہلے کی طرح منقطع نہیں ہوا ۔سرینگرشہر میں میونسپل حکام اور دیگر ضلع سطح کے ذمہ دارو ں نے برف ہٹانے کیلئے مشینیں رکھی تھیں، اسطرح ٹریفک میںکسی قسم کی رکاوٹ دیکھنے کو نہیں ملی ۔

جہاں تک بجلی سپلائی کا تعلق ہے اس میں بھی زیادہ خلل دیکھنے کو نہیں ملی اور محکمہ بجلی کے اہلکار ہر سطح پر متحرک نظر آئے اور انہوں نے تمام لائینوں کو بحال کرنے میں کافی محنت کی ۔

اس طرح اب کی بار وادی کی انتظامیہ نے بھر پور طاقت اور حوصلے کا مظاہرہ کیا، جوبرف شہری یا دیہی علاقوں میں گری اُ س سے بہت زیادہ انتظامی سسٹم خراب ہو سکتا ہے لیکن سب کچھ ٹھیک نظر آیا ۔

جہاں تک وادی میں ہوائی جہازوں کا تعلق ہے وہ اوڑان نہیں بھر سکے اور جموں وکشمیر سڑک بھی بند رہی ہے جس کیلئے انتظامیہ کو کوئی دوررس پالیسی مرتب کرنی چاہیے ۔

تاکہ برف بارش یا موسم کی خرابی کے دوران سڑک بھی کھلی رہے اور ہوائی سروس بھی اثر انداز نہ ہو۔

بہرحال جہاں تک انتظامی افسران کا تعلق ہے وہ مبارک بادی کے مستحق ہیں اور گورنر انتظامیہ کی کوششوں کا ہی یہ نتیجہ ہے کہ یہاں اب کی بار انتظامی سطح پر کوئی بھی ملازم لاپرواہی نہیں برتتا ہے ۔

یہ سلسلہ یوں ہی جاری رہنا چاہیے بلکہ اس سے بھی بہتر اور موثر نظا م بنانے کی کوشش جاری رکھنی ہو گی تاکہ دہائیوں بعد یہاں زمینی سطح پر تبدیلی ہو سکے جس کیلئے ہر کشمیری انتظار کرتا ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.