لگاتار2میعادوں کیلئے منتخب وزیراعظم نریندرمودی کی سربراہی والی حکومت مستحکم، نڈر اور فیصلہ کن:صدر دروپدی مرمو

لگاتار2میعادوں کیلئے منتخب وزیراعظم نریندرمودی کی سربراہی والی حکومت مستحکم، نڈر اور فیصلہ کن:صدر دروپدی مرمو

سری نگر: صدر کے طور پر ملک کی پارلیمنٹ سے اپنے پہلے خطاب میں، دروپدی مرمو نے منگل کو لگاتار 2میعادوں کےلئے ایک مستحکم حکومت کو منتخب کرنے پر شہریوں سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی حکومت کی شناخت ایک فیصلہ کن حکومت کے طور پر ہوئی ہے۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق صدر دروپدی مرمو نے منگل کے روز پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے مشترکہ اجلاس سے قبل بجٹ خطاب میں کہا، ”میری حکومت نے ہمیشہ ملک کے مفاد کو سب سے مقدم رکھا“۔

انہوںنے پالیسی حکمت عملی کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کا عزم ظاہر کیا۔صدر مرمو نے کہاکہ سرجیکل اسٹرائیکس سے لےکر دہشت گردی کے خلاف سخت کریک ڈاو¿ن تک، کنٹرول لائن سے لے کرحقیقی کنٹرول لائن تک، دفعہ 370 کی منسوخی سے لے کر3طلاق تک، میری حکومت کو فیصلہ کن حکومت کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔پارلیمنٹ سے اپنے پہلے خطاب میں صدر دروپدی مرمو نے شہریوں سے اظہار تشکر کیا۔انہوںنے کہاکہ دنیا میں جہاں کہیں بھی سیاسی عدم استحکام ہے، وہ ممالک ایک بڑے بحران میں گھرے ہوئے ہیں۔ لیکن میری حکومت کے قومی مفاد میں کئے گئے فیصلوں کی وجہ سے، ہندوستان دوسرے ممالک کے مقابلے میں بہتر پوزیشن میں ہے۔صدر دروپدی مرمو نے حکومت کو ایک مستحکم، نڈر اور فیصلہ کن قرار دیتے ہوئے، مرمو نے کہاکہ میری حکومت بڑے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔انہوںنے مزید کہاکہ میری حکومت نے معاشرے کے ہر طبقے کے لیے بغیر کسی امتیاز کے کام کیا ہے۔

گزشتہ چند سالوں میں میری حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں، بہت سی بنیادی سہولیات یا تو 100 فیصد آبادی تک پہنچ چکی ہیں یا اس ہدف کے بہت قریب ہیں۔صدرمرمو نے اس آسانی کو اجاگر کیا جو ٹیکنالوجی نے گورننس میں فراہم کی ہے۔انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے ٹیکس کی واپسی کا طویل انتظار کیا جاتا تھا۔ آج، آئی ٹی آر داخل کرنے کے چند دنوں کے اندر رقم کی واپسی موصول ہو جاتی ہے۔ آج، شفافیت کے ساتھ ساتھ، جی ایس ٹی کے ذریعے ٹیکس دہندگان کے وقار کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے مثال کے طور پر ای مارکیٹ پلس اور انکم ٹیکس ریفنڈز، اور ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر اسکیم کا حوالہ دیا۔صدر دروپدی مرمو نے نے مزید کہا کہ گزشتہ سالوں میں، ڈی بی ٹی کی شکل میں، ڈیجیٹل انڈیا کی شکل میں، ملک نے ایک مستقل اور شفاف نظام تیار کیا ہے۔

صدر دروپدی مرمو نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اگلے25 سالوں میں ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے اپنی پوری کوشش کریں جو اس کی ماضی کی شان سے جڑا ہو اور جدیدیت کے ہر سنہری باب پر مشتمل ہو۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اپنے پہلے خطاب میں، انہوں نے کہا کہ امرت کال، جسے حکومت نے 25 سال کی مدت کے طور پر بیان کیا ہے جسے ہندوستان کی آزادی کی صد سالہ تکمیل کے طور پر بیان کیا گیا ہے، یہ ایک ایسے ہندوستان کی تعمیر کا وقت ہے جو (خود انحصار) اور اپنی انسانی ذمہ داریوں کو بھی پورا کرتا ہے۔صدر نے پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں قانون سازوں کی طرف سے ڈیسک بجانے کے درمیان کہاکہ یہ ایک ایسا ہندوستان ہوگا جس میں کوئی غربت نہیں اور ایک خوشحال متوسط طبقہ ہوگا اور جس کے نوجوان اور خواتین قوم کی رہنمائی کے لئے ہراول دستہ ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے تقریباً 9سالوں کے دوران ملک نے بہت سی مثبت تبدیلیاں دیکھی ہیں۔صدر دروپدی مرمو نے مزید کہا کہ سب سے بڑی تبدیلی یہ ہے کہ ہر ہندوستانی کا خود اعتمادی اپنے عروج پر ہے اور دنیا بدل گئی ہے۔ جس طرح سے یہ ہندوستان کو دیکھتا ہے۔بھارت کے پہلے قبائلی صدر مرمو نے کہا کہ جب بھارت اپنے مسائل کے حل کے لیے دوسروں پر انحصار کرتا تھا، وہ اب عالمی مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

صدر نے کہا کہ لوگوں کو کئی دہائیوں سے ناپید بنیادی سہولیات فراہم کی گئی ہیں اور جدید انفراسٹرکچر جس کی معاشرہ دیرینہ خواہش رکھتا تھا ملک بھر میں تعمیر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مودی حکومت کے دور میں ڈیجیٹل نیٹ ورک کی توسیع اور بدعنوانی کے خلاف کریک ڈاو¿ن کا حوالہ دیا۔صدر دروپدی مرمو نے کہاکہ ہندوستان میں اب ایک ایسی حکومت ہے جو مستحکم، بے خوف اور فیصلہ کن ہے اور جو بڑے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے کام کرتی ہے۔

اس کی حکومت ہے جو ایمانداری کا احترام کرتی ہے اور غریبوں کے مسائل کو حل کرنے اور انہیں مستقل طور پر بااختیار بنانے کے لیے کام کرتی ہے۔صدر نے کہا کہ حکومت نے معاشرے کے محروم طبقات کی امنگوں کو پورا کیا ہے۔پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس 31 جنوری 2023 کو صدر کے مشترکہ اجلاس سے روایتی خطاب کے ساتھ شروع ہوا جس کے بعد وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے پیش کیا۔پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا پہلا حصہ 10 فروری تک چلے گا۔ پارلیمنٹ کا دوبارہ اجلاس 12 مارچ کو ہوگا اور 6 اپریل تک چلے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.