کب ہونگے جموں وکشمیرمیں اسمبلی انتخابات ؟

کب ہونگے جموں وکشمیرمیں اسمبلی انتخابات ؟

موسم و سیکورٹی خدشات کومدنظررکھ کر کرائے جائیں گے:چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار

 

سری نگر: چیف الیکشن کمشنرآف انڈیا راجیو کمار نے بدھ کو کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات ہونے والے ہیں تاہم موسم، سیکورٹی خدشات کاجائزہ اور دیگر ریاستی انتخابات کے شیڈول کو مدنظر رکھتے ہوئے کرائے جائیں گے۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق نئی دہلی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حد بندی کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پولنگ سٹیشنوں کی درستگی، از سر نو ترتیب، آر اﺅز کی تقرری، ایروز اور باقی رسمی کارروائیاں مکمل کر لی گئی ہیں۔چیف الیکشن کمشنرآف انڈیا راجیو کمارکاکہناتھاکہ ہمارا خیال ہے کہ جہاں بھی یہ چیزیں مکمل ہو جاتی ہیں، انتخابات ہو جاتے ہیں اور ان کا انعقاد ہونا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات موسم، سیکورٹی خدشات اور دیگر ریاستوں میںانتخابات کے شیڈول کو مدنظر رکھتے ہوئے کرائے جائیں گے تاہم، انہوں نے کسی تاریخ یا مہینے کی وضاحت نہیں کی کہ کب جموں و کشمیر میں سمبلی انتخابات ہوں گے۔ جموں و کشمیر میں حد بندی کا عمل گزشتہ سال مکمل ہوا تھا۔

حد بندی کمیشن کی سربراہی جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی اور سشیل چندرا (سابق چیف الیکشن کمشنر) اور ریاستی الیکشن کمشنر، یونین ٹیریٹری آف جموں و کشمیرکے کے شرما، حد بندی کمیشن کے سابق عہدیداروں کے طور پر جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے حد بندی آرڈر کو حتمی شکل دی۔ حتمی حد بندی آرڈر کے مطابق، مرکزی حکومت کی طرف سے مطلع کرنے کی تاریخ سے درج ذیل چیزیں لاگو ہوئیں: خطے کے 90 اسمبلی حلقوں میں سے43 جموں خطے کا حصہ ہوں گے اور 47 کشمیر خطے کے لیے ہوں گے۔حد بندی کمیشن نے جموں و کشمیر خطے کو ایک واحد مرکز کے زیر انتظام علاقہ کے طور پر دیکھا ہے۔

لہذا، وادی میں اننت ناگ کے علاقے اور جموں خطے کے راجوری اور پونچھ کو ملا کر ایک پارلیمانی حلقہ بنایا گیا ہے۔ اس تنظیم نو سے ہر پارلیمانی حلقے میں18 اسمبلی حلقوں کی مساوی تعداد ہوگی۔ بلدیاتی نمائندوں کے مطالبے کو مدنظر رکھتے ہوئے کچھ اے سی کے نام بھی تبدیل کیے گئے ہیں۔یاد رہے کہ حد بندی کمیشن حکومت نے تشکیل دیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.