لیفٹیننٹ گورنر نے نیشنل ہیلتھ مشن ملازمین کے اہلِ خانہ کو 10لاکھ روپے ایکس گریشیا فراہم کیا

لیفٹیننٹ گورنر نے نیشنل ہیلتھ مشن ملازمین کے اہلِ خانہ کو 10لاکھ روپے ایکس گریشیا فراہم کیا

جموں:لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے نیشنل ہیلتھ مشن میں تعینات ہر ملازم جو فرائض کی اَنجام دہی کے دوران لقمہ اَجل بن گئے تھے، کے بچوں کو 10لاکھ روپے کا ایکس گریشیا فراہم کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے نیشنل ہیلتھ مشن ملازمین کے اہل خانہ، صحت کارکنوں سے ان کی لگن اور لوگوں کی خدمات کے عزم پر تہہ دِل سے شکریہ اَدا کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے نیشنل ہیلتھ مشن کے مرحوم ملازمین کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مالی اِمداد ان کی بے لوث خدمات اور قربانیوں کی تلافی نہیں کرسکتی ۔ تاہم ، یہ ہمارا فرض اور ذمہ داری ہے کہ ان کے کنبے کے اَفراد عزت اور وَقار کی زندگی بسر کریں۔
اُنہوں نے کہا کہ بے لوث خدمت ، قربانی اور ہمدردی کا جذبہ جس کے ساتھ ہمارے ہیلتھ ورکروں ، ڈاکٹروں ، پیرا میڈیکس نے کووِڈ وبائی اَمراض اور ویکسی نیشن مہم کے دوران لوگوں کی خدمت کی ہے ، وہ واقعی متاثر کن ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ہیلتھ کیئر کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے متعارف کی گئی اِصلاحات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جی کی رہنمائی میں جموںوکشمیر کے صحت شعبہ میں ایک بڑی تبدیلی آئی ہے جس سے یہ یقینی بنایا گیا ہے کہ اعلیٰ معیار کی سَستی اور قابلِ رَسائی ہیلتھ کیئر سب کے لئے ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ صحت شعبہ میں پہلے سے موجود علاقائی عدم توازن کو دُور کرنے کے لئے مسلسل کوششیں جاری ہے ۔ جموںوکشمیر کئی پیرامیٹروں پر قومی اوسط سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ صحت کے اِشارے عام شہریوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لئے ہماری کوششوں کی مثال دیتے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،” حکومت نے معیاری او رقابل رَسائی ہیلتھ کیئر کے حصول میں اَپنی صحت خدمات کو مو¿ثر، عوام پر مبنی اور مساوی بنانے کے لئے خصوصی خیال رکھا ہے۔“
اُنہوں نے مزید کہا کہ صحت بنیادی ڈھانچہ ، ہیلتھ اینڈ ویلنس سینٹروں کے وسیع نیٹ ورک ، ایم بی بی ایس کی نشستوں میں خاطر خواہ اِضافہ ، یونیورسل ہیلتھ کوریج ، ایمبولینس سروسز ، موبائل کلینکس کے علاوہ طبی سہولیات کی غیر مرکوزیت نے دُور دراز اور دُور اُفتادہ علاقوں میں صحت خدمات کی توسیع کو یقینی بنایا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ” کوئی بھی علاج ، کہیں بھی ، کسی بھی وقت “ کے نظام کو عملانے کے لئے متعدد اصلاحات کی گئیں۔ڈاکٹر سے آن لائن اپائنٹمنٹ اور مریض کے میڈیکل ریکارڈ کو ڈیجیٹائزکرنا ’اِی ۔ سہج“ اقدام میں شامل ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اِس اَقدام کے تحت 575 صحت سہولیات کا اَحاطہ کیا گیا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،” جموںوکشمیر اِنتظامیہ عام لوگوں کے علاج پر یومیہ 2کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے اور ہماری آبادی کا 97فیصد حصہ اِنشورنس کور ہے۔ گولڈن کارڈ 80 لاکھ شہریوں کو فراہم کئے گئے ہیں، ملک بھر میں 28,000 ہسپتالوں نے اُنہیں علاج کی سہولیات فراہم کی ہیں۔ آج تمام اَضلاع میں ڈائیلاسز کی سہولیات دستیاب کی گئی ہیں۔“ اُنہوں نے مزید کہا کہ تمام ضلع ہسپتالوں میں جیریاٹرک اور پیڈ یاٹرک وارڈ ز قائم کئے گئے ہیں۔
صحت اور طبی تعلیم کے اِنتظامی سیکرٹری بھوپندر کمار نے بتایا کہ جے این ڈکے کنٹریبیوٹری کارپس فنڈز جموںوکشمیر حکومت نے لیفٹیننٹ گورنر کی ہدایت پر شروع کیا تھا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ این ایچ ایم ملازمین کو معذوری یا موت کی وجہ سے مالی اِمداد فراہم کی جاتی ہے۔این ایچ ایم کے ہلاک ہونے والے ملازمین کے کل 34 کنبوں میں ہر ایک کو 10لاکھ روپے کی ایکس گریشیا فراہم کیا گیا۔
مشن ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ مشن جموںوکشمیر سنجیو گڈکر نے متعلقہ ملازمین کے اہل خانہ کی بہبود کے لئے محکمہ کے ہر ممکن تعاون کا یقین دِلایا ۔
اِس موقعہ پر راج بھون میں نیشنل ہیلتھ مشن کے سینئر اَفسران او رملازمین اور مرنے والے ملازمین کے اہل خانہ موجود تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.