کشمیر: زمستانی ہواؤں کے بیچ سری نگر میں سیزن کی ایک اور سرد ترین رات ریکارڈ

کشمیر: زمستانی ہواؤں کے بیچ سری نگر میں سیزن کی ایک اور سرد ترین رات ریکارڈ

سری نگر،5 جنوری : وادی کشمیر میں زمستانی ہواؤں میں شمشیر کی تیزی جاری ہوتے ہوئے سری نگر میں رواں سیزن کی ایک اور سرد ترین ریکارڈ ہوئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی6.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی5.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
قبل ازیں سری نگر میں 25 دسمبر کو سیزن کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی5.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے مشہور ترین سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی7.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی8.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی9.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی9.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی6.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی4.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی6.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی5.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی19.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی15.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
دریں اثنا وادی میں شبانہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے کافی نیچے درج ہونے سے جمعرات کی صبح آبی ذخائر جم گئے تھے شہرہ آفاق جھیل ڈل منجمد ہوا تھا یہاں تک کہ گھروں میں نصب نلوں میں بھی پانی جم گیا تھا جس کے باعث لوگوں کو صبح کے وقت وضو کرنے کے لئے بھی پانی میسر نہیں تھا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق وادی میں 6 جنوری تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعد ازاں وادی میں موسم ابر آلود رہ سکتا ہے اور اس دوران8 سے10 جنوری تک وادی میں برف باری ہونے کے امکانات ہیں۔
بتادیں کہ وادی میں شہنشاہ زمستان چالیس روزہ چلہ کلان بر سر اقتدار ہے اور اس دور حکومت21 دسمبر سے شروع ہو کر 31 جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے۔اس کے بعد بیس روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوجاتا ہے گرچہ اس چلہ کے دوران سردیوں کی شدت کمی واقع ہوجاتی ہے تاہم بھاری برف باری کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.