جموں صوبے کے راجوری ضلع میں مشتبہ ملی ٹینٹوںکی فائرنگ سے چار افراد ہلاک ہوئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے ۔
اس واقعہ کے بعد اگلی صبح اُسی گاﺅں میں آئی ای ڈی دھماکہ ہوا ،جس میں دو معصومین زندگی کی جنگ ہار گئے ۔
اس واقعہ میں بھی متعدد افراد جن میں خواتین شامل ہیں ،زخمی ہوئیں ۔پہلے سدھراجموں ،پھر راجوری اورسرینگر کے عالمگیری بازار میں حملے ہوئے ۔
جواس بات کا واضح ثبوت ہے کہ جموں وکشمیر میں ملی ٹینٹ سرگرم ہیں، جو یوم جمہوریہ کے موقعے پر کوئی نہ کوئی گڑھ بڑھ کر کے اپنی موجودگی کااحساس دلانے کی کوشش کریں گے ۔
آنے والے ان 25دنوں میں سیکورٹی اداروں کو ہوشیار رہنا چاہیے بلکہ عام لوگوں کو بھی احتیاط برتنی چاہیے اور کسی ایسے چیز پر ہاتھ لگانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے جو براہ ِ راہ ہو کیونکہ یہ بم بھی ہو سکتاہے ۔
ایک طرف سردی سے لوگ جم گئے ہیں دوسری جانب فائرنگ اور بموں سے عام لوگ غم میں مبتلاءہورہے ہیں ۔اہل دانش اسی بات پر روتے ہیں، آخر یہ سلسلہ اس بدنصیب خطے میں کب ختم ہو گا ۔