چلہ کلان کے ایام میں برف وبارش نہ ہونا ،ا س بات کا واضح اشارہ ہوتا کہ عوام کو پانی کی عدم دستیابی پر سال بھر رونا پڑے گا ۔ویسے دنیا کے ہر کونے میں آباد لوگوں کو قدرت نے جینے اور زندگی گذارنے کا الگ الگ طریقہ عطا کیا ہے ۔جہاں تک وادی کشمیر کا تعلق ہے اسکو بھی مختلف موسموں سے پہچان ہے ۔
جہاں بہار کی آمد پر کھیت کھلیانوں میں شگوفے پھوٹ پڑتے ہیں اور ہر طرف رنگ بہ رنگی کلیاں کھل اُٹھتی ہیں ،وہیں خزاں میں آتش چنار کے رنگین نظار ے بھی دیکھنے کو ملتے ہیں ۔اسی طرح سردی کے ان ایام میں برف کی سفید چادر میں لپٹی وادی نہ صرف اپنا الگ اور منفرد رنگ دکھا کر سیاحوں کا دل لباتی ہے بلکہ زندگی گزار نے کے سامان بھی پیدا کرتی ہے ۔
اگر ان سردی کے ایام میں برف نہیں گرتی ہے تو پھر سمجھ لینا قدرت کی ایک برکت کم ہوئی ہے ۔لہٰذا جم کر دُعا مانگنے کی ضرورت ہے کہ اللہ اس نعمت کو ہم سے نہ چھین لے ۔