لگتا ہے کہ اب سیاستدانوں کے دماغ میں اس لئے فتور پیدا ہوتا ہے کہ وہ عوامی خدمت نہیں کر پاتے ہیں ۔
اسی لئے وہ ایسی باتیں کرتے ہیں جن سے وہ خبروں میں رہتے ہیں ۔پاکستانی وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے امریکہ میں ایک بیان ملک کے وزیر اعظم کےخلاف دیا ،جس سے اُسکی شخصیت عیاں ہو چکی ہے ۔
ایک سیاستدان کیلئے اسطرح کا بیان دینا ہر گز اچھی بات نہیں ہے ۔زرداری کے فرزند کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے تھا کہ سواکروڑ لوگوں کے سربراہ کو اس مقام تک پہنچانے میں لوگوں کا ہاتھ ہی نہیں بلکہ اس میں اُن ذات کی بھی منشا ہے جس کی جانب انسان سربسجود ہوتا ہے ۔
بہرحال ایسے لوگوں سے یہی اُمید کی جا سکتی ہے کیونکہ جس ملک میں وہ پلے بڑے ہیں، اس ملک میں آج تک کسی بھی سربراہ مملکت کو عزت واحترام سے نہ کرسی پر بٹھایا گیا ہے نہ ہی کرسی سے بے دخل کیا گیا ہے کیونکہ اُنہیں معلوم نہیں ہے کہ عزت کس چڑیا کانام ہے ۔





