منگل, دسمبر ۱۶, ۲۰۲۵
9.1 C
Srinagar

اس مرض کا کوئی علاج نہیں !

اس شہر میں کب کیا ہو گا ،کسی کو معلوم نہیں ہوتاہے ۔سیاسی لوگ بھی اس روگ کوآج تک علاج نہیں کر سکے ۔ادیب ،قلمکار اور دانشور بھی اس سوال کا جواب ڈھونڈنے میں آ ج تک ناکام ثابت ہوئے ۔

1947ءسے لیکر آج تک سیاسی لیڈروں نے جو رول ادا کیا ہے وہ بھی نرالا ہے ،کبھی سبزرومال اورپاکستانی نمک دکھا کہ لوگوں کو بے وقوف بنایا گیا ،کبھی آزادی کا ترانہ سنا کر لوگوں کا جینا حرام کر دیا گیا ،کبھی ہڑتالی سیاست اور کبھی بندوق کی نوک پر لوگوں کو جوق درجوق جلسوں میں آنے کیلئے مجبور کیا گیا ،کبھی روپہ پیسا دیکر ووٹ خریدا گیا ،نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبد اللہ بھی پہلے پہلے یہاں کی سیاست سے غافل تھے، وہ لندن کی طرز پر یہاں لوگوں کا مرض دور کرنا چاہتے تھے، لیکن بعد میں وہ بھی ایسے سیاستدان بن گئے کہ زبان بدلنے میںدھیر نہیں لگتی ،اسی لئے وہ انتخابات کیلئے تیار رہنے کا حکم اپنے پارٹی ورکروں کو دے رہے ہیں جو کل تک انتخابات نہ لڑنے کی بات کرتے تھے جب تک ریاستی درجہ بحال نہیں ہوتا ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img