بدھ, مئی ۱۴, ۲۰۲۵
25.6 C
Srinagar

یوم دستور ۔۔۔۔۔


شوکت ساحل
گزشتہ روز یعنی26نومبر کو ملک بھر میں ’یوم دستور ‘ منایا گیا اور تقریبات کا اہتمام کیا گیا ۔مقررین نے آئینی شخصیات کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ26 نومبر 1949 کا ملک کی تاریخ میں بہت اہم مقام ہے کیونکہ اس دن ملک کے لوگوں نے دنیا کے سب سے بڑے تحریری آئین’ آئین ہند ‘کو اپنایا تھا۔

حکمران جماعت بھاجپا کا کہنا ہے کہ آزادی کے بعد ملک کو چلانے والی حکومتوں نے26 نومبر کی اہمیت کو ترجیح نہیں دی اور یوم آئین کو منانے کی روایت شروع نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو اس دن کی اہمیت سے آگاہ کرنے کے لیے یوم دستور منانا ضروری ہے۔ہرسال 26 جنوری کو ہندوستان میں یوم جمہوریہ منایا جاتا ہے۔ یہ اس تاریخ کو نشان زد کرتا ہے جس دن1950 میں ہندوستان کا آئین نافذ ہوا تھا اور اسے یوم جمہوریہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔

اس تاریخ کو ہندوستان برطانوی حکمرانی سے آزاد ایک خودمختار ملک بن گیا۔ تاریخ: ہندوستان کا آئین اس ملک کا سپریم قانون بن گیا، جس نے1935 کے گورنمنٹ آف انڈیا ایکٹ کی جگہ لے لی، جسے برطانیہ کی پارلیمنٹ سے منظور کیا گیا۔

1947 میں برطانوی راج سے ہندوستان کی آزادی کے بعد ہندوستان کی دستور ساز اسمبلی نے ہندوستان کا آئین بنانے کے لیے منتخب کیا تھا۔

یہ26 نومبر 1949 کو منظور اور اپنایا گیا اور اگلے سال 26 جنوری کو نافذ ہوا۔ڈرافٹنگ کمیٹی کی سربراہی اس کے چیئرمین ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کر رہے تھے، جو ماہر قانون اور سماجی مصلح تھے، جنہوں نے ہندوستان کے دلتوں کی بہتری کے لیے کام کیا۔

کے ایم منشی، علادی کرشنسوامی آئیر، محمد سعد اللہ، این مادھوا راو¿ اور گوپالا سوامی آیانگر کمیٹی کے دیگر چھ ارکان تھے۔

ہندوستان کے پہلے صدر ڈاکٹر راجندر پرساد ڈرافٹنگ کمیٹی کے صدر تھے۔خصوصیات:ہندوستانی آئین دنیا کا سب سے طویل آئین ہے اور دوسرا سب سے بڑا فعال آئین ہے۔

اس کے25 حصوں میں 470 دفعات اور پانچ ضمیموں کے ساتھ 12 شیڈول ہیں۔ اس میں اصل میں22 حصوں اور8 شیڈولز میں 395 دفعات تھے۔ اس کے بعد اضافہ آئین میں ترامیم یا تبدیلیوں کے ذریعے ہوا۔

اختیارات کی علیحدگی:ہندوستان کا آئین مرکز اور ریاستوں کے درمیان ملک میں سیاسی طاقت کے ڈھانچے میں امتیازات بیان کرتا ہے۔

یہ حکومت کے حصوص یعنی عدلیہ، عاملہ اور مقننہ کے درمیان چیک اینڈ بیلنس فراہم کرتا ہے، تاکہ کسی خاص شاخ میں طاقت کے ارتکاز کو روکا جا سکے۔

جمہوریت:ہندوستان کے آئین کا دیباچہ ہندوستان کو ایک ’خودمختار سوشلسٹ سیکولر جمہوری جمہوریہ‘ قرار دیتا ہے، جس میں پارلیمانی حکومت کا نظام ہے۔

چھ بنیادی حقوق یعنی مساوات کا حق، آزادی، استحصال کے خلاف حق، مذہب کی آزادی، ثقافتی اور تعلیمی حقوق، اور آئینی علاج کا حق، کو ہندوستانی آئین میں تسلیم کیا گیا ہے۔

محض یوم آئین کی مناسبت سے تقاریب منعقد کرنا اور مبارکبادیں دینا کافی نہیں ۔آئین ہند پاسداری اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ضروری ہے کہ عوام کی رائے کا احترام کیا جائے اور آئین کی عمل آوری کو گھر کی دہلیز سے لیکر پارلیمنٹ کے ایوان تک یکساں حقوق کیساتھ نافذ العمل کو یقینی بنانا ہوگا ۔

دستور میں شہریوں کے حقوق ،مذہبی آزادی اور تہذیب وتمدن اور ثقافت کا حق حاصل ہے ۔جب تک عوام کو یہ حقوق فراہم نہیں ہوں گے ،تب تک یوم ِ دستور منانا یا نہیں منانا کوئی معنی نہیں رکھتا ۔سوچ بدلنے ہوگی ،کیوں کہ دنیا بدل رہی ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img