راشن گھاٹ خالی ۔۔۔۔

راشن گھاٹ خالی ۔۔۔۔

وادی کشمیر میں موسم سرما کے ایام کے دوران جہاں اہلیان کشمیر کو طرح طرح کی مشکلات اور چیلنجز کا سامنا ہوتا ہے ،وہیں اشیاءضروریہ کی قلت پیدا ہوتی ہے ۔

سرما میں مہنگائی کا جن بھی بوتل سے باہر آتا ہے ۔پانچ روپے کا انڈا سات سے لیکر دس روپے تک فروخت ہوتا ہے ۔

سبزیوں ،گوشت اور مرغ کی بات ہی نا کی جائے تو بہتر ۔جہاں لوگوں کو بازار کی مصنوعی قلت کے مسائل درپیش ہیں ،وہیں سرکاری راشن گھاٹ خالی ہونے سے لوگوں کی مشکلات کا مزید سامنا ہے ۔

گوکہ سرکارنے خطہ افلاس سے نیچے گزر بسر کرنے والوں کو مفت راشن فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

مرکزی سرکار نے گزشتہ ماہ غریبوں کو مفت راشن فراہم کرنے کے پروگرام میں تین ماہ کی توسیع کی ہے۔

وزارت اطلاعات کے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ 80 کروڑ غریبوں کو ہر ماہ5 کلو گندم اور چاول مفت فراہم کرنے کی اسکیم اب31 دسمبر 2022 تک چلے گی۔

پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا اپریل2020میں ان غریبوں کی مدد کیلئے شروع کی گئی تھی جن کا ذریعہ معاش کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لیے ملک گیر لاک ڈاون کے ذریعے بند کر دیا گیا تھا۔

اس دوران راشن لینے والے مستحقین کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت نے کچھ اہم اصول بنائے ہیں اور ان پر سختی سے عمل کر رہی ہے۔ اس کے تحت راشن کی تقسیم میں گھپلے کرنے والے ڈیلروں پر لگام لگائی جائے گی۔

دراصل صارفین کی جانب سے راشن کے وزن میں بے ضابطگیوں کی بہت سی شکایات موصول ہوئی تھیں، جس کے بعد حکومت نے اب راشن کی دکانوں پر الیکٹرانک پوائنٹ آف سیل قائم کرنا لازمی قرار دے دیا ہے۔

اب کوئی بھی راشن ڈیلر الیکٹرانک پوائنٹ کے بغیر سرکاری راشن شاپ پر راشن فروخت نہیں کر سکے گا۔

اس کے ذریعے راشن کی تقسیم کے عمل کو آسان بنایا جا رہا ہے۔نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ کے تحت، مرکزی حکومت نے الیکٹرانک پوائنٹ آف سیل (ای پی او ایس) کو راشن کی دکانوں پر الیکٹرانک پیمانوں سے جوڑ دیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ سرکاری راشن لینے والے لوگوں کو صحیح مقدار میں راشن ملے۔

حکومت نے راشن کی دکانوں میں شفافیت بڑھانے کے مقصد سے اس نئے اصول کو لاگو کیا ہے۔حکومتی اقدامات قابل سراہنا لیکن اگر راشن گھاٹ ہی خالی ہو تو ذمہ دار کس کو ٹھہرایا جائے ۔

انتظامیہ کو راشن گھاٹ خالی یا متواتر بنیادوں پر ماہانہ راشن کوٹا صارفین کو نہ دینے کے معاملے کا سنجیدہ نوٹس لینا چاہیے ۔عوامی شکایات کا بروقت ازالہ وقت کی ضرورت ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.