فساد کو جنم دینے کی کوشش ۔۔۔۔۔

فساد کو جنم دینے کی کوشش ۔۔۔۔۔

اس شہر میں شرافت نام کی کوئی چیز نہیں ہے ۔یہاں ہر کوئی دولت کما نے میں پوری طرح سے غرق ہوچکا ہے ۔

سیاستدان ،بیوروکریٹ ،صحافی وقلمکار ہر ایک اس بیماری میں مبتلاءہو چکا ہے ،جس کا کوئی علاج نہیں ۔

وہ بیماری دولت کمانے کی ہے ۔اس دولت کمانے کے چکر میں ہر ایک روئے گردان ہورہا ہے ۔ایک دوست دوسرے دوست کو کمزور دیکھنا چاہتا ہے اور اس کے لئے انسانیت کی سرحد پار کی جاتی ہے ۔

کسی کو مختلف القاب دے کر بدنام کیا جاتا ہے ۔ٹھیک اسی طرح جس طرح 1990کے بعد چند برس تک ہر شخص ایکدوسرے کو کبھی دشمن کا ایجنٹ تو کبھی دوست کا دشمن کہہ کر ایکدوسرے کو نقصان پہنچا یا جاتا تھا ۔

آج کل اسی طرح کا موسم پھر وادی میں دیکھنے کو مل رہا ہے کہ ایک ساتھی دوسرے ساتھی کو بدنام کرنے کی بھرپور کوشش کررہا ہے اور اس طرح فساد کو جنم دیا جارہا ہے اور راہل جہلم کے کنارے ایسی کمزور سوچ پر صرف افسوس کررہا ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.