
شوکت ساحل
تحقیق کے مطابق غصہ ایک معمول کا جذبہ ہے، جو ہم سب میں ہوتا ہے۔ لہٰذا سوال یہ نہیں ہے کہ آیا ہمیں غصہ آتا ہے بلکہ یہ ہے کہ غصہ کس چیز سے پیدا ہوتا ہے اور آیا ہمیں لگتا ہے کہ ہمیں اس پر قابو حاصل ہے۔
ہم سب کو معلوم ہے کہ غصہ ایک انسانی عمل ہے جو ہم سب کو آتا ہے لیکن جب یہ بڑھتا ہے یا اس پر قابو پانا مشکل ہوجاتا ہے تو اس سے پریشانی ہوتی ہے۔
الرجل میگزین میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق چاہے کام کرنے میں پریشانی ہو یا دوسروں کے ساتھ ذاتی تعلقات میں غصہ کرنے کے بالآخر نقصانات ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق غصے پر قابو پانے کے مناسب طریقوں کے بارے میں سوچنے سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ اس کی وجوہات کیا ہیں۔
لہٰذا بہتر اور مناسب طریقہ یہی ہے کہ اس پر قابو پانے کے طریقوں کے جاننے سے قبل اس کے اسباب کو جانیں تاکہ مسئلے کو جڑ سے ختم کر سکیں۔غصے کی وجوہات کو دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔

بیرونی اسباب: عموماً غصہ بیرونی اسباب کے نتیجے میں ہوتا ہے جیسے کام کی جگہ آفس وغیرہ میں کوئی مسئلہ ہو جائے یا کسی بندے سے اختلاف رائے ہونے کے نتیجے میں آتا ہے۔
داخلی اسباب: غصے کا سبب داخلی اسباب بھی ہو سکتے ہیں جیسے بے چینی، یا طویل انتظار۔
کیونکہ اس قسم کے احساسات غصے کا سبب بنتے ہیں۔ بہر حال غصے کی جو بھی وجوہات ہوں اس ماحول کے مطابق وہ شخص اپنے غصے کے اظہار کے لیے مناسب طریقہ کا انتخاب کرتا ہے۔
ہر شخص کا ماحول کی نوعیت کے مطابق غصے کے اظہار کا طریقہ بھی مختلف ہوتا ہے۔بعض اوقات غصے کی وجہ بالکل درست ہوتی کیونکہ ہماری زندگی میں اصل مسائل موجود ہیں جن سے بچا نہیں جا سکتا۔
لہٰذا ان مشکلات کا رد عمل قابل فہم ہے، اور اسی طرح مسئلے کے حل کی طرف توجہ بھی دی جائے۔
لیکن اپنے آپ پر یہ بوجھ مت ڈالیں کہ ہمیشہ تمام مسائل کا حل ہوتا ہے۔دوسروں پر غصہ کیوں آتا ہے اسے سمجھنے کی کوشش کریں اور پھر ان کے ساتھ اسے شیئر کریں۔

دن کے وقت کچھ وقت اپنے لیے نکالیں کیونکہ یہ ضروری ہے۔ماہرین کے مطابق غصہ قابو کرنے میں بہت زیادہ مشقت کی ضرورت ہوتی ہے اور آپ کو اس کے دوران ناکامی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن یہ ضروری ہے۔
اس سے آپ کو دوسروں کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھنے میں مدد ملے گی اور آپ اپنی صحت کو برقرار رکھنے اور حالات کو مناسب طریقے سے ہینڈل کرنے کے قابل بھی بنیں گے۔
غصہ پر قابو پانے کا ایک طریقہ ہے کہ آپ جس پر غصہ ہوتے ہیں ،اُس سے فوراً معذرت کریں ،کیوں کہ معذرت غصہ کو فوراً کنٹرول کرتی ہے ۔
معذرت کرنے سے انسان کمزور نہیں بلکہ اور زیادہ طاقتور بنتا جاتا ہے ۔اپنی غلطی کا احساس کرنا غلطی نہیں رہتی ،بلکہ غلطی کا ادراک کرنا ہی غلطی کو سدھارنے کے مترادف ہے ۔
غصہ کو قابو کرنے کے لئے انسانی زندگی میں تبدیلی لازمی ہے ۔بعض عادات کو ترک کرنا بھی غصہ پر قابو پانے کا ایک بہترین طریقہ ہے ۔
خوش طبیعت رہنا بھی غصے کو زندگی سے دور رکھنے کا بہترین طریقہ تصور کیا جاتا ہے ۔
خود میں تبدیلی لائیں اور غصہ پر قابو پائیں ۔کیوں کہ دنیا بدل رہی ہے ۔





