دُنیا میں اگر کوئی دانشور ،قلمکار ،صحافی یا سیاستدان ہوتا ہے تو اُسکو عام لوگ عزت واحترام کی نظروں سے دیکھتے ہیں اور سماج میں اُنہیں ایک بلند مقام دیا جاتا ہے کیونکہ یہ لوگ عام لوگوں سے مختلف ہوتے ہیں ۔
اُن کی سوچ سجھ اور نظریہ باقی لوگوں سے بہت مختلف ہوتا ہے۔ اسی لئے کہا جاتا ہے کہ دانشور ،قلمکار ،شاعر وصحافی اور سیاستدان قوموں کی تقدیر بدل سکتے ہیں ۔
یہ دوسری با ت ہے کہ موجودہ دور میں عا م لوگوں سے یہی لوگ سب سے زیادہ کمزور دکھائی دیتے ہیں ۔اسی لئے یہ لوگ وقت کی لہرمیں بہہ جاتے ہیں ۔
اپنے اور اپنے اہل وعیال کیلئے مال وجائیداد جمع کرتے ہیں ۔پرانے ایا م میں ایسا نہیں ہوتا تھا ،یہ ذہین لوگ غربت وافلاس برداشت کرتے تھے لیکن حق بات کہنے کی جسارت کرتے تھے اور عوامی ترجمان بن کرعام لوگوں کی صحیح رہنمائی کرتے تھے ،وقت کے حاکموں ،بادشاہوں اور سرمایہ داروں کو آئینہ دکھاتے تھے، آج ایسا نہیں ہے غالباً یہی وجہ ہے کہ عام لوگ سماج کے خاص طبقے کو کھری کھری سناتے رہتے ہیں اور میں جہلم کے کنارے افسوس کرتا ہوں ۔





