
شوکت ساحل
کوئی بھی معاشرہ اُس وقت تک قائم نہیں رہ سکتا جب تک وہاں امورِ زندگی کو چلانے کیلئے ضروری قوانین نہ بنائے جائیں جبکہ معاشرے کی ترقی کا انحصار ان قوانین پر عمل کرنے میں ہی ہوتا ہے۔
آج دُنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک میں خوشحالی کی ایک بڑی وجہ قانون کا احترام ہے۔ ہمارے ہاں یہ چیز ناپید نظر آتی ہے جو کہ ایک ذہنی کیفیت اور معاشرے کی اجتماعی سوچ کی بھی عکاس ہے۔
انسان فطری طور پر اجتماعی زندگی پسند کرتا ہے۔ جب لوگ ایک جگہ اکٹھے رہیں اور ان کے زندگی گزارنے کا طریقہ بھی تقریباً ایک جیسا ہو تو ایک معاشرہ وجود میں آتاہے۔انسان کو باقی تخلیقات پر اس لیے بھی فضیلت حاصل ہے کہ اسکے پاس علم ہے اور یہ ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔

معاشرہ بہت ساری چیزوں کا منبہ ہوتاہے۔ اس میں اچھے لوگ اور برے لوگ ہوتے ہیں۔ ایک صحت مند معاشرے کی تعریف یوں بھی کی جا سکتی ہے کہ ایسا معاشرہ جہاں لوگوں کو اپنی ذمہ داریوںکا احساس ہو صحت مند معاشرہ کہلاتا ہے۔
اگر ہم اپنے اردگرد دیکھیں تو بہت سارے معاشرتی طبقات اپنے اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے نظر آتے ہیں ، ایسا کیوں ہے؟ ایسا اس لیے ہے کہ کچھ لوگ اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہے ہوتے جسکی وجہ سے کچھ طبقات کو اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔
اصل میں ذمہ داری سے مراد ہی یہ ہے کہ دوسرے لوگوں کے آپ پر حقوق ہیں۔اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو نہ صرف لوگوں کے حقوق اداکرنے کی تعلیم دیتا ہے بلکہ لوگوں کو انکی ذمہ د اریوں کا بھی احساس دلاتا ہے۔
معاشرہ کے صحت مندانہ قیام کے لیے اسلام نے مساوات ، نفع رسانی اور رواداری کے اصول پیش کیے۔اسلامی تعلیمات کے مطابق جماعت میں خیر ہے جبکہ تفرقہ میں عذاب ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اسلام نے شروع سے ہی اجتماعیت کو فروغ دیا اگر ہم اسلام کے معاشرتی اصولوں اور عبادات کا جائزہ لیں تو ہمیں ہر طرف اجتماعیت کی جھلک نظر آئے گی چونکہ افراد کے مابین تعاون، ہمدردی اور باہمی محبت اور خیر خواہی کا جذبہ معاشرہ میں سیاسی استحکام ، امن و سکون اور معاشرتی ترقی کے لیے ازحد ضروری ہے ۔
لہٰذا اسلام نے اسے اعلیٰ انسانی اوصاف کا حصہ بنا دیا۔قرآن مجید میں ارشاد ہے کہ نیکی اور بھلائی کے کاموں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرو اور گناہ و سر کشی میں ایک دوسرے کا ساتھ نہ دو۔یہ معاشرے کی مجموعی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے عناصرکو کامیاب نہیں ہونے دیں ،جو بگاڑ کا سبب بنیں ۔
ہم سب کی سماجی ذمہ داری ہے کہ ہم معاشرے کی ترقی کے لئے انفرادی سطح پر بھی اپنا رول ادا کر یں ۔کیوں کہ دنیا بدل رہی ہے ۔





