بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
5.1 C
Srinagar

مرکزی وزیر مملکت زراعت و بہبود کساناں نے فروٹ منڈی سوپور کا دورہ کیا

بارہمولہ:مرکزی وزیر مملکت زراعت اور بہبودکساناں شوبا کرندلاجے مرکزی حکومت کے خصوصی عوامی رَسائی پروگرام کے ایک حصے طورپر آج بارہمولہ کے دو روزہ دورے پر ہیں ، نے عوامی رسائی پروگراموں اور سرگرمیوں میں حصہ لیا۔
مرکزی وزیر مملکت نے ترقیاتی منصوبوں کا بھی دورہ کر کے ضلع کے ترقیاتی منظرنامے کا جائزہ لیا۔
ابتداً، مرکزی وزیر مملکت موصوفہ نے فروٹ منڈی سوپور کا دورہ کیا اور اُنہوں نے وہاں فروٹ گروﺅرس ایسو سی ایشن ،ترقی پسند باغبانوں اور کسانوں کے ساتھ اِستفساری گفتگو کی۔
اِس موقعہ ضع ترقیاتی کمشنر بارہمولہ ڈاکٹر سیّد سحرش اَصغر ، سینئر سپر اِنٹنڈنٹ آف پولیس رئیس محمد بٹ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بارہمولہ ظہور احمد رینہ ، جوائنٹ ڈائریکٹر پلاننگ محمد یوسف راتھر اور متعلقہ محکموں کے اَفسران بھی موجود تھے۔
اِستفساری گفتگو کے دوران فروٹ گروﺅرس ایسو سی ایشن سوپور کے نمائندے اور ضلع اِنتظامیہ نے کچھ مسائل اور مطالبات پیش کئے جن میں فوڈ پروسسنگ یونٹ، کولڈ سٹوریج یونٹوں کا قیام اورپھلوں کی آسانی سے ٹرانسپورٹیشن کے لئے ہائی وے کی اَپ گریڈیشن شامل ہے ۔اُنہوں نے مرکزی وزیرمملکت موصوفہ سے مزید مطالبہ کیا کہ بارہمولہ میں زرعی ڈھانچے کی ترقی کے لئے خاطر خواہ فنڈس دستیاب کئے جائیں ۔
مرکزی وزیر مملکت نے اِس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی فلاح و بہبود وزیر اعظم نریندر مودی کی متحرک قیادت میں موجودہ حکومت کی اوّلین ترجیح میں شامل ہے۔اُنہوں نے اِس بات کی تصدیق کی کہ تمام درخواستوں ، مسائل او رشکایات کا سنجیدگی سے نوٹس لیا گیا ہے اور ان کے حل کے لئے مرکزی سطح اورلیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ غور کیا جائے گا۔
اِس موقعہ پر مرکزی وزیر مملکت موصوفہ نے فروٹ گروﺅرس کو یاد دِلایا کہ مرکزی حکومت نے عوامی رَسائی کی پہل کی ہے جس کے تحت 70 وزراءجموںوکشمیر کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ جموںوکشمیر یوٹی میں ترقیاتی منصوبوں اور مختلف فلاحی سکیموں کی عمل آوری کا جائزہ لیا جاسکے۔کسانوں اور دیگرکمیونٹیوں سمیت مقامی لوگوں کی رائے اور تجاویز حاصل کی جائے۔
بعدمیں مرکزی وزیر مملکت موصوفہ نے یہاں ڈاک بنگلو میں متعدد عوامی وفود اور پی آر آئی کے نمائندوں کے ساتھ ایک اِستفساری میٹنگ کی صدارت بھی کی اور ضلع کے ترقیاتی منظر نامے سے متعلق مختلف مسائل سنے۔
چیئر پرسن ضلع ترقیاتی کونسل بارہمولہ سفینہ بیگ نے وزیر مملکت موصوفہ کو کسانوں کی فلاح و بہبود کے اقدامات کے بارے میں جانکاری دی ۔اُنہوں نے کہا کہ کسانوں او رکاشت کاروں کو مختلف کسانوں کی فلاحی سکیموں کے تحت فوائد حاصل کرنے کے لئے سائنس او رٹیکنالوجی سے منسلک کرنے کی ضرورت ہے۔

اِس دوران مختلف عوامی وفود نے بھی اَپنے مطالبات پیش کئے جن کا مقصد ضلع کی مجموعی سماجی و اِقتصادی ترقی ہے۔وزیر مملکت موصوفہ نے نمائندوں کو ان کے مسائل کے بروقت حل کا یقین دِلاتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت جموںوکشمیر یونین ٹیریٹری کی ترقی کے لئے سرگرم عمل ہے۔
مرکزی وزیر مملکت موصوفہ نے کسانوں کے دیگر اقدامات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ فوڈ پروسسنگ یونٹوں پی پی پی موڈ میں قائم کئے جائیں گے تاکہ جموںوکشمیر یوٹی میں زرعی مارکیٹ کی ترقی کو فروغ دیا جاسکے۔
اُنہوں نے ایک مرکوزیت نظام کے کامیاب قیام پر پی آر آئی کو مبارک باد بھی پیش کی اور کہا کہ موجودہ حکومت مزید مالی خود مختاری سے پی آر آئی میکانزم کو مضبوط بنانے کے لئے کام کر رہی ہے ۔اُنہوں نے اُنہیں ہدایت دی کہ وہ اَپنے کردار کی نشاندہی کر کے ترقی کے میدان میں تعاون کریں ۔
بعد میں مرکزی وزیر مملکت نے تمام متعلقہ اَفسران کے ساتھ ایک علحیٰدہ میٹنگ کی صدارت کی تاکہ ضلع میں مختلف عمل آوری ایجنسیوں کے ذریعے شروع کئے گئے کچھ بڑے ترقیاتی پروجیکٹوں کی پیش رفت کی رفتار کا مجموعی جائزہ لیا جاسکے۔
ضلع ترقیاتی کمشنر بارہمولہ نے ضلع کا پروفائل پیش کیا او رزراعت ، باغبانی ، صحت وغیرہ سمیت ہر شعبے کے بارے میںچیئر کو بریف کیا۔
اِس موقعہ پر وزیرمملکت موصوفہ نے جدید او رجدید کاشت کاری کے طریقوں کو شامل کرنے پر زور دیا جیسے نامیاتی او ر دیرپا کاشتکاری جو کسانوں کے لئے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ اُنہوں نے کسانوں کو زراعت شعبے میں جدید ترین معلومات سے آگاہ کرنے اور زمینی سطح پر فلاحی سکیموں کے بارے میں بیداری پھیلانے کی بھی ہدایت دی۔
اُنہوں نے فصلوں کے تنوع کو اَپنانے پر زور دیا اور اسے کاشت کاری کے منافع کو بڑھانے کے ئے ایک قابل عمل آپشن قرار دیا۔
دریں اثناءڈی ڈی سی کی چیئرپرسن سفینہ بیگ نے ترقیاتی کاموں کی آسانی سے تکمیل میں رُکاوٹ بننے والی کچھ رُکاوٹوں پر بھی روشنی ڈالی۔
اِس موقعہ پر محکمہ زراعت ، پشو پالن ، سیری کلچر کے ڈائریکٹروں ، متعلقہ محکموں کے سربراہان ، لائن ڈیپارٹمنٹوں کے اِنجینئروں او رضلعی اَفسران کے علاوہ دیگر ملازمین بھی موجود تھے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img