منگل, دسمبر ۱۶, ۲۰۲۵
9.1 C
Srinagar

بزرگان ِ دین کی تعلیمات۔۔۔

جموں وکشمیر خاصکر وادی دنیا بھر میں اس لئے اہم اور قابل قدر جگہ مانی جاتی ہے کیونکہ اس سرزمین پر ایسے خدادوست بزرگوں اور روحانی شخصیات نے جنم لیا ہے، جن کی تعلیمات نہ صر ف علمی وادبی حلقوں میں موضوع بحث بنی ہوئی ہیں بلکہ یہ تعلیمات خداشناسی اور انسان دوستی کا بھرپور درس دیتی ہیں۔

اسطرح مذہبی بندشوں کو توڑ کر ہر انسان کو آپس میں جوڑ دیتی ہیں ۔ان ہی اہم شخصیات میں حضرت شیخ نورالدین ولی ؒ جنہیں عرف عام میں شیخ العالم ؒ کے نام سے جانا جاتا ہے ۔

گذشتہ روز 603واں سالانہ عرس مبارک اُن کے آخری آرام گاہ چرار شریف میں انجام دیا گیا ،جس میں وادی بھر کے لاکھوں لوگوں نے شرکت کی اور درود ازکار ونعت ومناجات کی روح پر ور مجالس میں شرکت کی ۔

کیموہ اسلام آباد میں پیدا ہوئے اس ولی کامل کے بارے میں یہ بات کتابوں میں درج ہے کہ جب وہ تولد ہوئے تو انہوں نے اپنی ماں کا دودھ نہیں پیااور اُس وقت کی ملنگ فقیر اور صوفی خاتون لالہ دید نے اُنہیں اپنے سینے سے لگا کر اپنا دودھ پلا دیا ،اسطرح انہوں نے تولد ہوتے ہی مذہبی منافرت کو خیر باد کہہ دیا ۔

اگر دیکھا جائے موجودہ دور کے لوگ ان بزرگوں کی تعلیمات سے روزبروز دور ہو رہے ہیں ،غالباً یہی وجہ ہے کہ لوگ مذہبی منافرت ،فتنہ وفسادات میں ملوث ہو رہے ہیں اور ایک دوسر ے سے نفرت کرتے ہیں اور ایک دوسرے کا خون مذاہب ،وطنیت ،فرقہ بندی اور اُونچ نیچ کے نا م پر زمین پر پانی کی طرح گرا رہے ہیں ۔

ان پرآشوب حالات سے بنی نواع انسان کو اگر کوئی نجات دلا سکتا ہے ،تووہ صرف ان صوفی سنتوں ،بزرگان دین کی تعلیمات ہیں، جن پر عمل پیرا ہونے کی بے حد ضرورت ہے ۔

جہاں تک اہل وادی کا تعلق ہے نئی نوجوان پو دان بزرگوں کی تعلیمات سے دور ہوتی جارہی ہے، نوجوان نسل ان بزرگوں کی زندگیوں کے بارے میں کوئی علمیت ہی نہیں رکھتی ہے، جس پر غور کرنے کی بے حد ضرورت ہے اور ان تعلیمات کو عام کرنے کیلئے ہمارے قابل ،فہیم اور ماہرین تعلیم کو ضروری اقدامات اُٹھانے ہوں گے تاکہ انسانیت کا بول بالا ہو اور ہر سو امن وبھائی چارے کی مشعل فروزاں ہو ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img