جہلم کے کنارے شہر کے لوگوں کو کیا کچھ دیکھنا اور سہنا پڑتا ہے، ہمارے اسلاف صاف وشفا ف طریقے سے بطور انسان زندگی گذارتے تھے ،ایک دوسرے سے پیار محبت اور ہمدردی سے پیش آتے تھے ،اسکے برعکس آج کے لوگ حسد ،کینہ ،بغض اور عداوت کے شکار ہو رہے ہیں ،وہ ایک دوسرے سے نفرت ،عداوت اور جلن محسوس کرتے ہیں ۔نوجوان طبقے میں ذرا بھر بھی اپنے اسلاف کا جوش وجذبہ نہیں ہے ۔
موبائیل فون ،انٹرنیٹ اور دیگر خرافات نے نوجوانوں کے ہوش ٹھکانے لگائے ہیں، اسی لئے وہ نہ جانے کون کون سے حرکات کرتے نظر آرہے ہیں ۔
دن ہو یا رات ،چہارم ہو یا برات ،موجودہ دور کے نوجوان واہییات سے پیش آتے ہیں ،نہ کوئی عزت واحترام کی بات انکے سامنے ہے ،نہ کوئی احساس ،اسی لئے جہلم کے کنارے راہل دانتوں تلے انگلیاں چباتا ہے ۔





