بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
14.4 C
Srinagar

امن،امن اور امن۔۔۔

وادی میں ایک بار پھر بندوق برداروں نے خون کی ہولی کھیل کر انسانیت کو شرمسار کیا ہے ،جس وادی کو ایک زمانے میں امن وآشتی کا گہوارہ تصور کیا جا رہا تھا، اُس وادی میں کب تک دہشت گردی اور خون خرابے کا یہ سلسلہ جاری رہے گا، ایک اہم سوال ہے ۔

گذشتہ 3دنوں کے دوران ایک کشمیری پنڈت سمیت 3افراد کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا اور اس طرح نہ صرف کشمیریت کو بدنام کیا گیا بلکہ انسانیت کے نام پر کالی پوتی گئی ۔

کوئی بھی مذہب اس بات کی اجازت نہیں دیتا ہے کہ ایک نہتے انسان کو گولی مار کر ازجان کیا جائے ،جو صرف اپنا اور اپنے اہل وعیال کا پیٹ پالنے کیلئے وارد کشمیر ہوئے تھے ۔

اگر باریک بینی سے دیکھا جائے تو پہلے ایا م میں اس طرح کی ٹارگیٹ کلنگ نہیں ہوتی تھی جس طرح آج ہو رہی ہے ۔اگر چہ وادی کے ہر علاقے میں سیکورٹی فورسز اور خفیہ ایجنسیوں کے اہلکار موجود ہیں اور بقول حکمران جماعت بی جے پی وادی کے بیشتر لوگ ملی ٹنسی کا ساتھ نہیں دے رہے ہیں پھر بھی اس طرح کی ٹارگیٹ کلنگ کا باربار ہونا اس بات کا واضح ثبو ت ہے کہ ملی ٹینٹوں کا نیٹ ور ک برابر کام کر رہا ہے اور ہر وقت موقعے کی تلاش میں رہ کر اپنا کام انجام دیتا ہے۔

اس طرح لوگوں میں خوف ودہشت پیدا کیا جارہا ہے ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ایل جی انتظامیہ اور مرکزی حکومت کو اس حوالے سے گہرائی سے سوچنا چاہیے تاکہ بے چارے وہ غریب اور محنت کش مزدور بندوق برداروں کا نشانہ نہ بنے اور اہل وادی کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ملی ٹنسی اور تشدد سے نجات ملے ،یہی ہر کشمیری کی آرزو وتمنا ہے ،کیونکہ کوئی بھی مہذب قوم اپنی بدنامی نہیں چاہے گی ۔

اسی لئے وادی کے لوگ بھی باہر کے مزدورو ں ،کاریگروں اور سیاحوں کی ہرحال میں عزت واحترام کرتے ہیں اور اُن کی مہمان نوازی کرتے ہیں جو پیغام وہ ہر بندوستانی تک پہنچاتے ہیں ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img