وزیر داخلہ شری امت شاہ جی کے دورے سے قبل جموں وکشمیر میں ملی ٹنسی کے واقعات میں پھر ایک بار تیزی آنے لگی ہے ۔
ادھمپور بس دھماکوں کے بعد وادی کے پٹن بارہمولہ اور شوپیاں میں انکاﺅنٹر زہوئے ہیں ،ایسا لگتا ہے کہ ملی ٹینٹ اپنی موجودگی کا احساس دلانے کی کوشش میں لگے ہیں اور شاید وہ اسی لئے نمودار ہو رہے ہیں، جو کچھ عرصے سے خاموش تھے کیونکہ سیکورٹی فورسز کا دباﺅ اُن پر برابر ہے ۔
بہرحال یہ کوئی نئی بات نہیں ہے جب بھی جموں وکشمیر میںکوئی خاص پروگرام ہوتا ہے یا کسی خاص شخصیت کا دورہ ہوتا ہے تو 3دہائیوں سے یہی دیکھنے کو ملا ہے کہ ان ایام کے دورا ن کوئی نہ کوئی واقعہ پیش آتا ہے ۔
کہا جارہا ہے کہ ان واقعات سے کچھ ہونے والا نہیں ہے کیونکہ اب نہ عام لوگ ان باتوں پر یقین رکھتے ہیں نہ ہی مرکز ی حکومت ان باتوں سے گھبراتی ہے ۔
انہوں نے گذشتہ 3برسوںکے دوران دشمنوں کو سخت پیغام دیا ہے اور حوالہ میں ملوث سیاسی لوگوں اور تاجروں کو عوا م کے سامنے لایا ہے، اُس سے عام لوگ پوری طرح باخبر ہو گئے ہیں ۔لہٰذا انہیں اس طرح کے واقعات سے کوئی فرق نہیں پڑ رہا ہے ۔