جہلم کے کنارے نہ جانے کون کون سے نظارے انسان کو دیکھنے پڑتے ہیں۔ غالباً یہ پہلا موقعہ ہے جب جنگلی جانور یعنی ریچھ شہر میں اپنے بچے کےساتھ وارد ہوا ۔لوگوں میں خوف وہراس پایا گیا ،سرکار نے اسکول اور کالج بھی اس دوران بند کئے ۔بہرحال ریچھ کو محکمہ وائلڈ لائف کے اہلکاروں نے پکڑ لیا ،لیکن اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ کل کی تاریخ میں پھر شیر اور ریچھ یا باقی جنگلی جانور شہر میں نمودار نہیں ہونگے ۔
ضرور ہونگے کیونکہ اس کیلئے حضرت انسان ہی ذمہ دار ہے جس نے ان جنگلی جانوروں کے مسکن چھین کر وہاں اپنے محل اور ہوٹل تعمیر کئے ۔
پہاڑوں پر آبادی بسائی گئی اور یہاں درخت اور پیڑ کاٹے گئے ۔جن سے یہ جانور قدرتی پھل کھاتے تھے ۔انسا ن نے ان کی آرام گاہ کےساتھ ساتھ ان جانوروں کا نوالہ بھی چھین لیا ۔
نتیجہ ہمارے سامنے ہے کہ اب لالچوک میں حضرت انسان کے بجائے دن دہاڑے حیوان اور جنگلی جانور دیکھنے کو مل رہے ہیں اور دانتوں تلے صرف انگلی دباتے ہیں ۔





