بدھ, دسمبر ۱۷, ۲۰۲۵
8.1 C
Srinagar

اچھائیاں اور برائیاں ۔۔۔

تحریر:شوکت ساحل

جہاں اچھائیاں ہیں ،وہاں برائیاں بھی ۔۔۔۔اور جہاں برائیاں ہیں ،وہاں اچھائیاں بھی ہیں ۔

زندگی کا یہ وہ دستور ہے ،جس کے قواعد وضوابط کے تحت ہم اپنی زندگی گزارتے رہتے ہیں ۔ویسے بھی کہتے ہیں کہ ہر انسان میں کچھ بری عادات بھی ہوتی ہیں جن سے وہ چھٹکارا پانا چاہتا ہے لیکن زیادہ تر لوگ ان کو بدلنے میں کامیاب نہیں ہوتے۔

شاید آپ یہ محسوس کرتے ہوں گے کہ آپ کو فیس بک،وٹس ایپ ،انسٹراگرام پر یا انٹرنیٹ گیمز پر کم وقت صرف کرنا چاہیے۔

آپ نے بہت دفعہ سگریٹ نوشی چھوڑنے کا بھی عزم کیا ہو گا یا آپ ورزش کرنے کا جب بھی سوچتے ہیں آپ کی تھکاوٹ میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے، جس کی وجہ سے آپ شروع ہی نہیں کر پاتے۔

اس حوالے سے سیدتی میگزین میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے۔ جس بری عادتوں کو تبدیل کرنے کے طریقے بتائے گئے ہیں۔تصور کریں آپ بدل رہے ہیں:تصور کرنے سے آپ کے دماغ کی مشق ہوتی ہے۔ ایسے حالات میں تصور آپ کے کام کو آسان کرتا ہے، اس لیے روزانہ کچھ وقت اچھی عادات کے بارے میں سوچیں۔

صحت مند کھانے کھائیں اور روزانہ اپنی سوچ میں بہتری لائیں۔ یہ سوچ آپ کے دماغ میں گھر کر جائے گی۔

آپ کا یہ خیالی تصور حقیقت میں بھی بہتر ہو جائے گا۔لکھنے کی عادت ڈالیں:ماہرین کہتے ہیں کہ لکھی ہوئی بات انسان کے سامنے رہتی ہے جس سے اسے اپنے ہدف کی طرف بڑھنے میں آسانی ہوتی ہے۔

اس لیے آپ کا جو بھی ارادہ ہو اس کو لکھنے کی عادت ڈالیں اور اسے دن میں دو بار پڑھیں۔یہ ایک آسان نسخہ ہے جس کے کوئی مضر اثرات نہیں ہیں۔

دوست بنائیں:اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ بہت سے فلاح و بہبود کے پروگراموں میں گروپ میٹنگز ہوتی ہیں۔

دوسروں کے سامنے جواب دہ ہونا ایک زبردست ترغیب ہوتی ہے۔ آپ دوسروں کو مدد کی پیشکش کرتے ہیں اور ان سے مدد لیتے ہیں۔کسی دوست یا مشیر کے ساتھ کام کرنا آپ کو اپنی بری عادات سے نمٹنے اورمثبت خیال رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

کسی دوست کے سامنے جواب دہ ہونا آپ کو صحیح راہ پر گامزن رہنے میں مدد دیتا ہے۔اپنے آپ کو مکمل وقت دیں:مشہور کہاوت ہے کہ بری عادات چھوڑنے میں 28 دن لگتے ہیں لیکن یہ خیال مکمل طور پر غلط ہے۔

بری عادات کو چھوڑنا مشکل ہے البتہ کچھ لوگ 28 دنوں میں اچھی عادات شروعات کرسکتے ہیں۔جدید تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ہم میں سے بیش تر افراد تین ماہ کے اندر اپنی بری عادات کو اچھی عادات میں بدلنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔

وہیں یہ بھی تحقیق سامنے آئی ہے کہ لوگوں میں دوسروں کو گالیاں دینے، غیبت کرنے اور اپنی چیزوں کو صاف نہ کرنے جیسی کئی طرح کی بری عادتیں ہوتی ہیں جو دوسرے لوگوں کو سخت ناپسند ہوتی ہیں اور ان عاداتِ بد کا شکار لوگ خود کو بدلنے کی کوشش میں رہتے ہیں مگر ماہرین نے ان بری عادتوں کے کئی فوائد بتا دیئے ہیں۔

صبح اٹھنے کے بعد بستر کو درست نہ کرنا:کنگسٹن یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ صبح بستر کو درست کیے بغیر نکل جانے سے آپ مختلف قسم لی الرجی سے محفوظ رہتے ہیں۔

ماہرین نے کہا کہ ایک بستر میں اوسطاً 15لاکھ جراثیم نما کیڑے ہوتے ہیں جو انسان کی مردہ جلد پر پلتے ہیں۔ جو لوگ روزانہ صبح اٹھ کر بستر جھاڑتے اور اسے درست کرتے ہیں سانس کے ذریعے ان کے جسم میں یہ کیڑے چلے جاتے ہیں جو دمے کی بیماری کے ساتھ کئی اقسام کی الرجی کا بھی باعث بنتے ہیں۔

گھر اور اشیا کی صفائی کے دوران گردوغبار اڑانا:عام تاثر ہے کہ گھر کی صفائی کے دوران اڑنے والی گرد صحت کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے مگر ماہرین نے اسے صحت کے لیے مفید قرار دے دیا ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ اس سے دمہ، خارش اور الرجی سے کافی حد تک انسان محفوظ رہتا ہے۔ ماہرین نے بتایا کہ جس شخص پر 6سے 18ماہ تک روزانہ 2مرتبہ یہ گرد پڑے اس میں مختلف قسم کی الرجی کا خدشہ 63فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ گرد بستر جھاڑنے سے جسم میں داخل ہونے والے کیڑوں کے خلاف بھی مدافعت پیدا کرتی ہے۔

تاہم یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ہمیں ہمہ وقت بری عادات سے بچنا اور اچھی عادات کو ہی اپنا نا چاہیے ،وہ کامیابی کا زینہ ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img