وادی کشمیر جو ایک زمانے میں پیر وار کے نام سے مشہور تھی یعنی اس وادی کے لوگ بزرگان الدین ،صوفی سنتوں اور ریشیوں منیوں کے نقش قدم پر چلتے تھے ،شرافت سادگی ،اخوت برادری ،مذہبی رواداری ہر انسان کے ذہن وقلب میں کوٹ کوٹ بھری ہوئی تھی اور ماں بہنوں ،بہو بیٹیوں کی عزت ہر خاص وعام کرتا تھا ۔
بدقسمتی سے چند برسوں کے پُر تشدد حالات اور بیرونی مداخلت کی بدولت یہاں کے لوگوں کا رہن سہن تبدیل ہو گیا اور لوگ اپنے اقدار بھول گئے ۔لوٹ کھسوٹ ،رشوت ستانی ،سیاسی بددیانتی ،خون خرابہ ،ظلم وتشدد یہاں کے لوگوں کے خون میں پیوست ہوا ،اس طرح ہماری نئی نسل سب کچھ بھول گئی ،انہیں اپنے اسلاف کی تعلیمات یادنہ رہیں۔
لہٰذا وہ ایسے غلط اور غیر انسانی کام انجام دینے لگے کہ شیطا ن بھی شرماتا ہو گا ۔گذشتہ دنوں صورہ کے ملہ باغ علاقے میں کپواڑہ سے تعلق رکھنے والے چند اوباش نوجوانوں نے ایک کمسن لڑکی کو اپنی ہوس کا شکار بنایا جو اس علاقے میں کرایہ پر رہتے تھے ،حد تو یہ ہے کہ ان میں ایک کم عمر بچہ بھی شامل ہے ۔
پولیس نے اگرچہ کارروائی کر کے مذکورہ افراد کو گرفتا ر کیا ہے تاہم یہ ہمارے معاشرے کے چہرے پر ایک بدنما داغ ہے جس کو مٹانا نہ صرف مشکل بلکہ ناممکن ہے کیونکہ وادی کے لوگوں کو ہمیشہ سے یہ دعویٰ رہا ہے کہ وہ شریف ،سادہ لوح اور انصاف پسند لوگ ہیں ۔
اس تباہی کیلئے ذمہ دا ر کون ہے اور کیوں ایسے واقعات اب روز کا معمول بن رہے ہیں۔ ہمیں اپنی آنکھیں اس حوالے سے نہیں چرانی چاہیے بلکہ یک جٹ ہو کر سماج میں تیزی سے پھیل رہی اس تباہی کو روکنے کیلئے ٹھوس پالیسی عوامی سطح پر مرتب کرنی چاہیے خاصکر محکمہ کمیٹیوں اور مسجد کمیٹیوں کو اس سلسلے میں متحرک ہونا چاہیے ۔
پولیس کے ساتھ مل کر ان بدعات کا قلع قمع کرنا چاہیے ،جہاں تک علماءحضرات کا تعلق ہے ،وہ صرف آپسی رسہ کشی کے شکار ہو رہے ہیں اور وہ اپنے پیٹ کے پجاری بن چکے ہیں ۔
لہٰذا اُن پر کوئی اُمید رکھنا بے سود ہے ۔
ساتھ ہی ساتھ کرایہ پر مکانات اور کمرے دینے والے لوگوں کو پہلے کرایہ دار سے متعلق جانکاری حاصل کرنی چاہیے تاکہ ایسے جرائم سے نجات مل سکے کیونکہ دیکھا گیا ہے کہ زیادہ تر واقعات کرایہ دار ہی انجام دے رہے ہیں جو ایک جگہ سے دوسری جگہ اسی لئے گھومتے پھرتے ہیں کیونکہ اپنے علاقوں میں انہیں رہنے نہیں دیا جاتا ہے اور وہ جرائم کی دنیا میں قدم رکھنے کے بعد اپنے علاقوں میں بدنام ہو رہے ہیں ۔
اس سے قبل بھی گلاب باغ علاقے میں ایک کرایہ دار نے اپنی بیوی کا گھلا گھونٹ کر اُسکا قتل کیا تھااور پولیس نے صرف 24گھنٹوں میں اسکی تحقیقات کر کے مذکورہ ملزم کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا ۔