مہنگی ادویات اور بے حس حاکم

مہنگی ادویات اور بے حس حاکم

موجودہ دور جسے بنی نواع انسان سائنسی دور کہہ رہا ہے ، میں ہر ملک شعبہ صحت کو سب سے زیادہ اہمیت دیتا ہے اور شعبہ صحت کو جدید خطوط پر استوار کرکے انسان کی صحت وسلامتی کیلئے نئے نئے تجروبات اور تحقیقات کررہا ہے ۔کیونکہ مشہور مقالہ ہے ” جان ہے تو جہاں ہے “ جو انسان مر جاتا ہے تو اُسکے لئے دنیا کا خاتمہ اسی وقت ہوتا ہے ۔

غرض انسان کی صحت اگر اچھی رہے اور وہ اچھا سماج و اچھا معاشرہ بنا سکتا ہے ۔جہاں تک وادی کشمیر کا تعلق ہے گذشتہ 3دہائیوں سے جنت کی اس وادی میں جہنم کی آگ جل رہی ہے ج نے بیشتر لوگوں کو بھسم کرکے رکھ دیا ہے ۔لوٹ مار، تشدد ، خون ریزی اور خوف ودہشت نے یہاں کے عام لوگوں کا سکون و خوشحالی چھین لی ہے ۔

نتیجہ کے طو رپر ہر گھر میں کوئی نہ کوئی مہلک مریض نظر آرہا ہے ، ذہنی تنا کے شکار بزرگ ، نوجوان ، بچے ہورہے ہیں کیونکہ روز کوئی نہ کوئی دل دہلانے والا واقعہ سننے یا دیکھنے کو ملتا ہے ۔

اسپتالوں میں مریضوں کی قطاریں نظر آرہی ہیں ، پرائیویٹ کلنکوں پر علاج کرانے کیلئے ہفتوں قبل نمبر حاصل کرنا پڑتا ہے ، ادویات کی دکانیں جگہ جگہ پر موجود ہیں جہاں دوا فروش حضرات روزانہ ہزاروں روپوں کی ادویات فروخت کرتے ہیں ۔

کہا جارہا ہے کہ اب ان ادویات سے مریضوں کو بہتر ڈھنگ سے صحت اچھی بھی نہیں ہورہی ہے ،کیونکہ اکثر ادویات غیر معاری اور غیر تسلی بخش ہوتی ہے ۔

اکثر لوگوں کا کہنا ہے کہ ادویات اسقدر مہنگی ہورہی ہیں کہ غریب اورمتوسط درجے کے لوگ مشکل سے یہ ادویات خریدتے ہیں ، تقریباً ہر گھر میں بلڈ پریشر ، ذیابطیس ، امراض قلب کے مریض پائے جاتے ہیں ۔

غرض ہر گھر کو دو وقت کی روٹی نہ سہی لیکن ادویات خریدنے پڑتے ہیں ۔جموں وکشمیر میں اگر چہ ڈرگ کنٹرول محکمہ ادویات کی جانچ پڑتال کرنے کیلئے موجود ہے تاہم وہ بھی چار دن کی چاندنی پھر اندھیری رات کے مترادف کبھی کبھار ہی بازاروں میں چیکنگ کرتے ہوئے نظر آتا ہے ۔رہا سوال قیمتوں کا اس میں بھی کوئی قرار یا ٹھہرا نظر نہیں آرہا ہے ۔

آئے روز ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے اور لوگ چپ چاپ خریدنے کیلئے مجبور ہورہے ہیں ۔سرکار اورانتظامیہ کو اس حوالے سے کوئی ٹھوس پالیسی مرتب کرنی چاہئے اور ادویات کی قیمتوں پر سبسڈی دینی چاہئے ۔

اربوں روپے کمانی والی کمپنیوں کے مالکان سے اس حوالے سے صلاح مشورہ کرنا چاہئے تاکہ قیمتیں کم ہوسکے اور عام مریض آسانی سے دوا خرید سکے جوکہ ہر گھر کیلئے اب لازمی چیز بن گئی ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.