تعلیم ،اسکیمیں اور واقفیت ۔۔۔حصہ (اول)

تعلیم ،اسکیمیں اور واقفیت ۔۔۔حصہ (اول)

تحریر:شوکت ساحل

معاشی ، سیاسی ، اور معاشرتی تبدیلی کے لئے تعلیم بہت ضروری ہے جبکہ مستقبل کو سنوار نے کے لئے بھی تعلیم لاز می ہے ۔

’تعلیم ایک ایسی دولت ہے ،جسے کوئی چھین یا چرا نہیں سکتا بلکہ اس کو جتنا بانٹا جائے یہ دولت اتنا ہی حاصل ہوتی ہے۔تعلیم وہ زیور ہے جو انسان کا کردار سنوراتی ہے دنیا میں اگر ہر چیز دیکھی جائے تو وہ بانٹنے سے گھٹتی ہے مگر تعلیم ایک ایسی دولت ہے جو بانٹنے سے گھٹتی نہیں بلکہ بڑھ جاتی ہے اور انسان کو اشرف المخلوقات کا درجہ تعلیم کی وجہ سے دیا گےا ہے تعلیم حاصل کرنا ہر مذہب میں جائز ہے۔

تعلیم ہر انسان چاہے وہ امیر ہو یا غریب ،مرد ہو یا عورت کی بنیادی ضرورت میں سے ایک ہے یہ انسان کا حق ہے جو کوئی اسے نہیں چھین سکتا اگر دیکھا جائے تو انسان اور حیوان میں فرق تعلیم ہی کی بدولت ہیں تعلیم کسی بھی قوم یا معاشرے کےلئے ترقی کی ضامن ہے ۔یہی تعلیم قوموں کی ترقی اور زوال کی وجہ بنتی ہے، تعلیم حاصل کرنے کا مطلب صرف سکول ،کالج یونیورسٹی سے کوئی ڈگری لینا نہیں بلکہ اسکے ساتھ تمیز اور تہذیب سیکھنا بھی شامل ہے تاکہ انسان اپنی معاشرتی روایات اور اقدار کا خیال رکھ سکے۔ اکیسویں صدی میں ، ایسی آبادی جو اچھی طرح سے تعلیم یافتہ اور متعلقہ مہارت ، رویوں ، اور علم سے آراستہ ہے، معاشرے کی مجموعی ترقی کے لئے درکار ہے۔

انصاف ایک منصفانہ اور مساوی معاشرے کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ہندوستان کی آبادی سوا ارب سے زیادہ ہے۔ اس ملک میں تعلیم کا نظام بڑھتی ہوئی ضروریات اور تقاضوں کے مطابق گزشتہ سالوں میں بہت سی تبدیلیاں مانگ رہا ہے۔

ہندوستان میں تعلیم کا معیار بہتر ہورہا ہے اور بہت سارے بچے معیاری تعلیم کے ذریعہ اعلی نمبر حاصل کررہے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ حکومت مختلف اسکیموں کی مدد سے بچوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو بہتر سہولیات مہیا کرتی ہیں۔

انہوں نے بہت ساری تبدیلیاں نافذ کیں جن کا مقصد تربیت و تدریس کے معیار اور طرز کو بہتر بنانا ہے۔ بہت سی ریاستی حکومتوں نے اپنی صلاحیتوں اور علم کو اپ ڈیٹ کرنے اور ان کی تدریسی معیار کو بہتر بنانے کے لئے چند اساتذہ کو غیر ملکی تعلیمی اداروں میں بھیجنے کے لئے اقدامات کیے ہیں۔

ابتدائی تعلیم کی عالمگیریت کے حصول کے لئے حکومت نے متعدد منصوبے اور پروگرام شروع کیے ہیں۔ تعلیم کی قومی پالیسی کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے متعدد اسکیمیں بنائیں جو سب کے لئے مساوی تعلیم کو یقینی بناتی ہیں۔

ان اسکیموں کا بنیادی مقصد اچھے اسکولوں میں توسیع کرکے اچھی تعلیم تک رسائی کو بہتر بنانا ، ایکویٹی کو فروغ دینا اور تعلیم کے بنیادی معیار کو بہتر بنانا ہے۔ ہندوستان میں ابتدائی تعلیم کے لئے کچھ اسکیمیں یہ ہیں۔

سرا سکھاشا ابھیان (ایس ایس اے):یہ پروگرام2001 میں متعارف کرایا گیا تھا اور یہ ہندوستان کے سب سے بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے۔ بچوں کو یونیورسل ایلیمینٹری ایجوکیشن (یو ای ای) یعنی (عالمگیر ابتدائی تعلیم) کے حصول کے لئے سبھا سکسہ مہم (ایس ایس اے) ایک (فلیگ شپ ) یعنی پرچم بردار پروگرام ہے۔ یہ پروگرام پورے ملک کا احاطہ کرتا ہے اور مقامی اور ریاستی حکومتوں کے اشتراک سے کام کرتا ہے۔

ایس ایس اے بنیادی طور پر6 سے 14 سال کی عمر کے بچوں کے لئے مفید ہے۔ اس پروگرام کا مقصد تعلیم کو عالمگیر بنانا ہے اور وقتی پابندی پر عمل درآمد کی حکمت عملی اور سیاق و سباق سے متعلق منصوبہ بندی کے ذریعہ اس کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔

اس میں تمام سماجی طبقات کے بچے بھی شامل ہیں۔اس اسکیم اور مزید اسکیموں کے بارے میں عام لوگ اور والدین کتنے واقف ہیں؟ ۔بات جاری ہے اورآج یہاں دنیا نہیں بدلے گی ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.