شیخ اشفاق:جھیل ڈل کے بلوارڈ روڈ پر سیاحوں کو کشمیری قہوہ بیچنے والا نوجوان

شیخ اشفاق:جھیل ڈل کے بلوارڈ روڈ پر سیاحوں کو کشمیری قہوہ بیچنے والا نوجوان

سری نگر،27 اپریل : شام ڈھلتے ہی ایک نوجوان روایتی چاندی کی کندہ کاری کا سماوار لے کر شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کنارے بلوارڈ روڈ پر نمودار ہوجاتا ہے اور ابھی وہ بیٹھ ہی رہا ہوتا ہے کہ غیر مقامی سیاحوں کی بھیڑ اس کے گرد و پیش جمع ہوجاتی ہے یہ نوجوان سری نگر کے زونی مر علاقے سے تعلق رکھنے والا 27 سالہ شیخ اشفاق ہے جو غیر مقامی سیاحوں کو سمارا میں تیار کیا جانے والا کشمیری قہوہ بیچتا ہے۔

قہوہ ایک خوشبو دار ہلکی چائے ہے جس کو خاص طور پر زعفران، بادام و دیگر چیزوں سے تیار کیا جاتا ہے اور یہ ہلکی چائے اپنے ذائقے کے لئے کافی مشہور ہے۔
شیخ اشفاق جو پشمینہ شال کاریگر بھی ہے، نے اپنے اس سفر کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے یو این آئی کو بتایا کہ کورونا وبا اور اس کے پیش نظر نافذ ہونے والے لاک ڈاؤنوں کی وجہ سے جب تمام کاروباری ادارے ٹھپ ہوگئے تو میں نے فورشور روڈ پر خشک میوے بیچنے کا کام شروع کیا لیکن میرا یہ کام نہیں چل سکا۔
انہوں نے کہا کہ دوسری طرف پشمینے کا خام مواد مہنگا ہونے سے میری مزدوری بھی کم ہونے لگی جس سے میرے مالی مشکلات مزید پیچیدہ ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا: ’ایک دن میں گھر میں بیٹھا تھا کہ مجھے یاد آیا کہ گوا کے ارم بول بیچ پر کشمیر کا رہنے والا ایک شخص روایتی سماوار میں سیاحوں کو قہوہ بیچتا ہے‘۔

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.