پیر, دسمبر ۲۲, ۲۰۲۵
10.8 C
Srinagar

تازہ برفباری کے بعد وادی کشمیر کے سیاحتی مقامات پر سیلانیوں کا رش، سیاحت کو نئی زندگی

سری نگر،:  وادی کشمیر میں حالیہ تازہ برفباری کے بعد قدرتی حسن ایک بار پھر اپنے عروج پر پہنچ گیا ہے، جس کے نتیجے میں وادی کے مشہور سیاحتی مقامات پر سیلانیوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ برف کی سفید چادر اوڑھے پہاڑ، جمی ہوئی جھیلیں، دیودار کے درختوں پر برف کی تہیں اور سرد موسم نے کشمیر کو ایک بار پھر سیاحوں کی اولین پسند بنا دیا ہے۔

گلمرگ، سونہ مرگ، پہلگام اور دیگر بالائی علاقوں میں برفباری کے فوراً بعد سیاحوں کی آمد میں تیزی دیکھنے کو ملی ہے۔ ملک کی مختلف ریاستوں بشمول دہلی، مہاراشٹر، گجرات، کرناٹک، مغربی بنگال اور تمل ناڈو سے بڑی تعداد میں سیاح وادی پہنچ رہے ہیں، جن میں خاندان، نوجوان گروپس اور ہنی مون منانے والے جوڑے شامل ہیں۔


گلمرگ میں اس وقت سب سے زیادہ سیاحوں کی موجودگی دیکھی جا رہی ہے، جہاں لوگ برفانی کھیلوں، اسکیئنگ، اسنو موبائل اور گنڈولا رائیڈ سے خوب لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ تازہ برفباری کے بعد گلمرگ کا منظر کسی یورپی ریزورٹ سے کم نہیں لگ رہا۔

دہلی سے آئے ایک سیاح راہل شرما نے بتایا،’ہم پہلی بار کشمیر آئے ہیں، اور تازہ برفباری نے ہمارے سفر کو یادگار بنا دیا ہے۔ گلمرگ کی خوبصورتی الفاظ میں بیان نہیں کی جا سکتی، ہر طرف بس سفید چادر اور سکون ہے۔‘
ممبئی سے آئی ایک خاتون سیاح انکیتا دیسائی نے کہا،’ہم نے ہمیشہ کشمیر کو تصویروں میں دیکھا تھا، مگر یہاں آ کر اندازہ ہوا کہ حقیقت میں یہ جنت سے کم نہیں۔ تازہ برفباری نے ہر منظر کو اور بھی حسین بنا دیا ہے۔‘

سیاحوں کی بڑھتی ہوئی آمد سے مقامی معیشت کو بھی بڑا سہارا ملا ہے۔ ہوٹل مالکان، ہاؤس بوٹ آپریٹرز، ٹیکسی ڈرائیورز، گھوڑا مالکان، اسکی انسٹرکٹرز اور دستکار طبقہ اس سیاحتی سرگرمی سے خوش نظر آ رہے ہیں۔
گلمرگ کے ایک ہوٹل مالک نے بتایا،’پچھلے کچھ ہفتوں میں بکنگ کم تھی، مگر تازہ برفباری کے بعد اچانک ہوٹل بھر گئے ہیں۔ غیر مقامی سیاح بڑی تعداد میں آ رہے ہیں، جس سے ہمارے روزگار کو نئی امید ملی ہے۔‘

سیاحتی سرگرمیوں میں اضافے سے مقامی نوجوانوں کے لیے بھی روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ کئی نوجوان بطور ٹور گائیڈ، فوٹوگرافر اور اسنو اسپورٹس انسٹرکٹر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

سونہ مرگ کے ایک مقامی نوجوان عادل احمد نے کہا،’جب برفباری ہوتی ہے تو سیاحوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے، جس سے ہمیں کام ملتا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ امن رہے تاکہ سیاحت مسلسل فروغ پائے۔‘

سیاحوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ اور محکمہ سیاحت نے بھی انتظامات سخت کر دیے ہیں۔ سڑکوں کی بروقت صفائی، ٹریفک کنٹرول، طبی سہولیات اور سیاحتی مقامات پر سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ سیاحوں کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

محکمہ سیاحت کے ایک عہدیدار نے بتایا،’ہم کوشش کر رہے ہیں کہ سیاحوں کو بہتر سہولیات فراہم کی جائیں۔ تازہ برفباری کے بعد کشمیر ایک بار پھر سیاحوں کا مرکز بن گیا ہے، جو ہمارے لیے خوش آئند ہے۔‘

انتظامیہ کی جانب سے سیاحوں کو موسم اور ٹریفک ایڈوائزری پر عمل کرنے، غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور مقامی انتظامیہ سے تعاون کرنے کی اپیل کی گئی ہے، خاص طور پر بالائی علاقوں میں جہاں برفباری کے باعث سڑکیں پھسلن کا شکار ہو سکتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق اگر موسم اسی طرح سازگار رہا تو آنے والے دنوں میں سیاحوں کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے، جس سے وادیٔ کشمیر میں سردیوں کی سیاحت کو بڑا فروغ مل سکتا ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img