سرینگر:چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج یہاں سول سیکرٹریٹ میں پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور جل شکتی محکمہ کی ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں جموں و کشمیر میں بجلی اور پانی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔
میٹنگ میں کمشنر سیکرٹری جل شکتی ایم راجو ، ایس ایم سی کمشنر اطہر عامر خان ، ایم ڈی کے پی ڈی سی ایل ڈاکٹر بشارت قیوم ، سیکرٹری ( ٹیکنیکل ) پی ڈی ڈی بشیر احمد ڈار ، چیف انجینئر پی ایچ ای کشمیر بشارت جے کاوسہ ، چیف انجینئر پی ڈی ڈی ( ٹرانسمیشن ) حشمت قاضی ، چیف انجینئر پروجیکٹس پی ڈی ڈی لطیف احمد ، ڈائریکٹر فائنانس جل شکتی لطیف احمد پوسوال نے شرکت کی ۔
پرنسپل سیکرٹری پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ نتیشور کمار ، کمشنر جے ایم سی ، ایم ڈی جے کے ایس پی ڈی سی ، جے پی ڈی سی ایل کے مختلف ونگز کے چیف انجینئرز ، چیف انجینئر پی ایچ ای اور دیگر سینئر افسران نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جموں سے میٹنگ میں شرکت کی ۔
شروع میں چیف سیکرٹری کو جموں و کشمیر میں بجلی کی صورتحال اور پاور سیکٹر میں کمی کی وجوہات کے بارے میں بتایا گیا ۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت پورے ملک میں بجلی کے مسائل درپیش ہیں ۔
چیف سیکرٹری نے پی ڈی ڈی کو ہدایت دی کہ وہ افطار اور سحری کے اوقات اور مقدس ایام میں بجلی کی مناسب فراہمی کیلئے فوری اقدامات کریں ۔ اس کے بعد انہوں نے لوگوں تک پہنچنے اور بجلی کی فراہمی میں کمی کی وجوہات بتانے کی بھی ہدایت دی ۔ انہوں نے کہا کہ حقایق پر مبنی پوزیشن دی جائے تو لوگ سمجھ جائیں گے اور کہا کہ صارفین کو پرنٹ ساور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے حقائق سے آگاہ کیا جائے ۔
چیف سیکرٹری نے پی ڈی ڈی افسران کو ہدایت دی کہ وہ بندش کی وجوہات اور محکمہ کی طرف سے کی گئی کارروائیوں کی وضاحت کرتے ہوئے بیانات جاری کریں اور اسے سوشل میڈیا اور محکمہ اطلاعات کے ساتھ شئیر کیا جائے ۔
انہوں نے پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ( پی ڈی ڈی ) سے مزید کہا کہ وہ دیہی علاقوں میں میٹروں کی تنصیب کو تیز کرے اور افسران ایک ہفتے کے اندر کارروائی کی رپورٹ پیش کریں ۔
انہوں نے پی ڈی ڈی اور جل شکتی محکموں کو مزید ہدایت دی کہ وہ مربوط انداز میں کام کریں تا کہ بندش کی وجہ سے پانی کی سپلائی متاثر نہ ہو کیونکہ جل شکتی اسکیمیں بجلی پر منحصر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی ایچ ای کیلئے وقف فیڈرز کو اچھی طرح سے برقرار رکھا جائے تا کہ ضروری خدمات کو نقصان نہ پہنچے ۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ عوام کو پانی کی مناسب فراہمی کو برقرار رکھیں اور عوام کو درپیش مسائل پر فوری ایکشن لیں ۔
