منگل, جولائی ۱, ۲۰۲۵
20.6 C
Srinagar

عذاب الٰہی۔۔۔۔

گزشتہ لگ بھگ تین مہینوں سے وادی کے مختلف علاقوں میں لگاتار آ گ کی وارداتیں رونما ہو رہی ہیں ،جن میں جان ومال کا بہت زیادہ نقصان ہو رہا ہے ۔

ایک طرف محکمہ فائر اینڈ ایمر جنسی سروسز عام لوگوں کو باخبر کرنے کا ہفتہ منا رہا ہے کہ آ گ سے کس طرح نجات مل سکتی ہے تو وہیں دوسری جانب آگ کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔

نورباغ ،بارہمولہ ،خانیار ،کپوارہ کے بعداب شہر سرینگر کے پائین شہر کے گوجوارہ علاقے میں ایک مسجد شریف سے آگ نمودار ہوئی ۔

آگ اس قدر زور دار تھی کہ منٹوں میں کئی مکانوں ،دکانوں کو اپنے لپیٹ میں لیا ،اس طرح کروڑوں روپے مالیت کا نقصان ہوا ۔

عوامی حلقوں میں اس حوالے سے زبردست چمہ گوئیاں ہو رہی ہیں، آخر آگ کی ان وارداتوں کے پیچھے کون سے محرکات کارفرما ہیں؟ ۔سچ تو یہ ہے کہ ایک طرف زبردست خوشکی اور دوسری جانب بجلی کا بے جا استعمال ان وارداتوں کی بنیادی وجہ قرار دی جارہی ہے ۔

اگر دیکھا جائے لوگ بہت زیادہ لاپرواہی برت رہے ہیں ۔بجلی کا اس قدر غلط اور ناجائز ہ استعمال کرتے ہیں جو آگ لگنے کی سب سے زیادہ وجہ بن رہی ہے ۔

یہاں یہ کہنا بے حد ضروری ہے کہ قدرت نے اس دنیا کو ایک منصوبے کے تحت بنایا ہے اور اس میں انسا ن کو ایک اعظیم چیز بنا کر ملائیکہ کو دکھا یا کہ یہ بندہ ہمیشہ میرے حکم کے تابیع رہے گا اور میرے ہی حکم پر ہمیشہ عمل پیرا رہے گا اور بار بار یہ بھی کہا گیا ہے کہ جب یہ میر ے راستے سے بھٹک جائے گا تو میں اسکو مختلف عذاب دوں گا ،جن میں خون خرابہ ،لو ٹ مار ،سیلاب ،زلزلے ،آگ زنی جیسے خطرناک معاملات قابل ذکر ہیں۔ایسا زمینی سطح پر دکھائی دے رہا ہے کہ لوگ اپنے اپنے مذہبی عقیدوں کو چھوڑ کر شیطان کے کام کرنے لگے ہیں اور جو کچھ سامنے آتا ہے وہ عذاب الٰہی کے سواءکچھ بھی نہیں ہے ۔

کیونکہ مساجد میں آگ نمودار ہونا کوئی معمولی بات نہیں ہے ،نہ یہاں کسی قسم کا چولہا جلتا ہے اورنا ہی پاﺅر کا زیادہ استعمال ہو رہا ہے ۔

لوگوں کو چاہیے کہ وہ توبہ استغفار کریں اوراللہ کے حضور سربسجود ہو کر اپنے گناہوں سے پرہیز کریں اور انصاف ،عدل ،اخوت برادری ،مساوات جیسے علم صالحات کو ترجیح دیں تاکہ ان مصائب سے نجات حاصل ہو سکے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img