انتظامیہ وادی میں تیز ترقی اور عوامی خوشحالی کے بلند باغ دعوے روز کرتی ہے لیکن زمینی صورتحال کچھ مختلف نظر آرہی ہے ۔
اگر شہر سرینگر کی سڑکوں کی خستہ حالی سے متعلق با ت کریں تو سرکار آگ بگولہ ہو جائے گی کیونکہ یا تو وہ شہر سرینگر کی اُن سڑکوں پر چلتے پھرتے ہیں جنہیں عام لوگ وی آئی پی روڑ کہتے ہیں ۔
جہاں تک شہر خاص کا تعلق ہے وہاں سڑکوں پر بڑے بڑے کھڈ نظر آرہے ہیں اور ان سڑکوں سے اس قدر گردوغبار اُٹھتی ہے کہ راہ چلتے مسافر کے سیاہ بال سفید پل بھر میں نظر آتے ہیں ۔اب چونکہ سردی کا موسم ختم ہو چکا ہے ۔
انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ آج سے ہی سڑکوں پر میکڈم بچھانے کا کام شروع کرے اور اُس میں بھی ایمانداری کا مظاہرہ کرے کیونکہ میکڈم ڈالتے ہی یہ سڑکیں دوبارہ خراب ہو جاتی ہے۔
اب تعمیراتی کاموں کا سیزن شروع ہوا ہے اور انتظامیہ کو شہر ودیہات میں لینوں ،ڈرینوںکی تعمیر شروع کرنی چاہیے ۔
جہاں تک بڑے پروجیکٹوں کا تعلق ہے اُن کے کاموں میں بھی سرعت لانی چاہیے تاکہ لوگوں کو آرام وسکون کی زندگی میسر ہو سکے ۔
اگر ایسا نہیں کیا گیا تو یہی کہا جائے گا کہ سرکار کے پاس شور بہت زیادہ ہے لیکن زور کم ہے ۔جہلم کے کنارے سُلہ بب گلہ بب سے یہی باتیں کر رہا تھا اور راہی دیکھتا ہی رہ گیا ۔