پیر, جولائی ۷, ۲۰۲۵
23.5 C
Srinagar

خون سے لالہ زار وادی

ایک ہی گھر کے دو بیٹوں کو گولیاں مار کر ازجان کیا جار ہا ہے اور لوگ خاموش تماشی بن کر یہ سب کچھ دیکھتے ہیں ۔

وادی میں لوگ اس قدر بھی غربت وافلاس میں پھنس چکے ہیں کہ وہ کوئی بھی غلط کام کرنے پر آمادہ ہو رہے ہیں ۔

جہاں تک ایک ایس پی اﺅ کا تعلق ہے وہ چند ہزار روپے تنخواہ لیتا ہے صرف اس لئے تاکہ وہ اپنے اہل وعیال کا پیٹ پال سکے ۔جہاں تک تجارت کا تعلق ہے اس میں بھی دہائیو ں سے کمزوریاں دیکھنے کو ملی ہے ۔

ہزاروں کی تعداد میں تاجر حضرات نے اپنی تجارت چھوڑ کر پرائیویٹ اور معمولی سرکاری ملازمت کرنے کو ترجیح دی ۔

لیکن اسکے باوجود اگر ان لوگوں کو مارا جا رہا ہے تو یہ سراسر غلط اور غیر انسانی حرکت ہے ۔

ایک عام آدمی خواہ وہ ہندوہو یا مسلمان صرف مندروں اور مسجدوں میں اللہ اللہ اور رام رام کی گوہار لگارہا ہے لیکن انسانی خون سامنے گرتے دیکھ کر اُف بھی نہیں کرتا ہے، آخر کیوں ؟یہ سوال ہر ذی حس انسان کے دماغ کو جھنجوڑ کر رکھ دیتا ہے ۔

وادی میں بہت خون خرابہ ہوا ہے ،بہت سی مائیں اپنے لخت جگروں کو دفنا چکی ہےں ،بہت سی بہنوں نے اپنے سرسے اپنے شوہر کا آنچل سرکتے دیکھا ہے ۔لہٰذا بہت ہو گیاہے۔

اب ان واقعات کےخلاف آواز بلند کرنی ہو گی اور اس خطہ ارض کو انسانی خون سے لالہ زار ہونے سے بچانا ہے، یہی دانشمندی ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img