ہفتہ, جولائی ۵, ۲۰۲۵
34.6 C
Srinagar

ساری قوم روتی ہے

شہر ودیہات میں اس قدر ٹریفک جام نظر آتا ہے کہ لوگ اللہ اللہ پڑھنے کیلئے مجبور ہو رہے ہیں ۔

حد تو یہ ہے کہ ٹریفک پولیس اہلکار حضرات اس جام کو توڑ نے کیلئے کچھ بھی نہیں کرتے ہیں وہ بے چارے اپنی نوکری بچانے کیلئے صرف گاڑیوں کے چالان کاٹنے میں مصروف رہتے ہیں کیونکہ انہیں بخوبی معلوم ہے کہ 31مارچ کو انہیں اپنی کارکردگی دکھانی ہو گی ۔

ویسے بھی وہ کچھ نہیں کرپائیں گے۔کیوں کہ سڑکیں وہیں کی وہیں ہیں جبکہ ٹریفک میں روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔

ہر ملازم اور تاجر کے پاس اپنی گاڑی ہے جہاں تک مسافر بسوں کا تعلق ہے وہ بھی جام کرنے میں اپنا کام بخوبی انجام دے رہے ہیں کیونکہ وہ ہرجگہ کھڑا ہو کر سواریوں کی تلاش میں اچھا خاصہ جام کرتے ہیں ۔

بے چارے عام لوگ انہیں کچھ کہہ بھی نہیں پاتے ہیں اگر کوئی مسافر جرات کر کے ڈرائیور یاکنڈیکٹر سے آگے چلنے کی بات کر تا ہے ،تو جواب ملتا ہے کہ جاﺅ ٹیکسی میں چڑھ جاﺅ ۔

غرض یہاں سب لوگ ایک جیسے ہیں ،سب صرف اپنے آپ کا سوچ لیتے ہیں باقی لوگ خراب ہو جائیں اُسے انکا کوئی لینا دینا نہیں لیکن حقیقت یہی ہے کہ یہ لوگ بھی خراب ہوتے ہیں اور پھر ساری قوم روتی ہے ،یہی جہلم کے کنارے نظر آرہا ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img