ہفتہ, جولائی ۵, ۲۰۲۵
31.7 C
Srinagar

افسوسناک حادثات

جموںوکشمیر میں روز بروز آگ کی ہولناک وارداتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

گزشتہ کئی روز سے وادی جموں میں آگ کی وارداتوں میںکروڑوں روپے مالیت کے علاوہ قیمتی انسانی جانیں تلف ہوئی ہیں جس پر تشویش ہر کوئی ذی حس انسان ضرور کرتا ہے لیکن ان وارداتوں کو روکنے کیلئے کیا سرکار کے پا س کوئی ٹھوس پلان یا پالیسی ہے ۔شاید ہی کسی کو معلوم ہے کہ کیا کرنا چاہیے ،کس طرح ان وارداتوں کو کم کیا جائے ۔

سرینگر کے بٹہ مالو صفاکدل اور گاندربل میںگزشتہ چند روز میں اس طرح کے نصف درجن واقعا ت رونما ہوئیں ہیں جن میں مالی نقصان ہو گیا ۔

ادھر گزشتہ روز جموں کے پاش اور بھیڑ بھاڑ والے بازار ریڈڈنسی روڑ پر ایسی ایک وار دات میں لگ بھگ دو درجن افراد شدید زخمی ہو گئے اور 4انسان زندہ جل گئے ۔

جب ایک بلڈنگ میں آگ نمودار ہو گئی جہاں اطلاعات کے مطابق کئی گیس سلنڈر موجودتھے ۔

سرکار اور انتظامیہ سے وابستہ تمام ذمہ داروں نے اس واقعہ پر دکھ وافسوس کا اظہار کیا اور مرنے والے اور زخمی افراد کو فوری طور ایکس گریشا ریلیف بھی واگزار کی لیکن اس لطیف سے نہ ہی مرنے والے واپس آسکتے ہیں نہ ہی ایسے دلدوز واقعات پر روک لگ سکتی ہے ۔

شہر ودیہات میں اس طرح کی وارداتیں رونما ہو رہی ہیں اور فی الحال ہوان پر روک ناممکن لگ رہا ہے کیونکہ یہاں بجلی کا ترسیلی نظام انتہائی ناقص اور غیر موزون ہے ۔

غالباً جموں حادثہ بھی شارٹ سرکٹ کی وجہ سے رونما ہوا ہے جیسا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے۔

اگر سرکار واقعی اس طرح کے حادثات کو روکنے کیلئے فکر مند ہے ،توپھر ترسیلی نظام بہتر بنانا ہو گا اور ہوٹلوں ،بڑی بلڈنگوں اور رہائشی مکانات میں گیس سلنڈر زخیرہ کرنے پر پابندی عائد کرنی چاہیے تاکہ ان حادثات کو روکا جاسکے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img